ویب ڈیسک ۔۔ سوشل میڈیا صارفین نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی جانب سے ممتاز اینکر شاہ زیب خانزادہ کو پاکستان کے ایل این جی اور گیس کے مسائل پر بات کرنےکیلئےمناظرےکاچیلنج دینےپرشدید ردعمل کااظہارکرتےہوئےوزیرموصوف کی اچھی خاصی کلاس لےلی۔
حماداظہرنےجمعہ کوٹویٹ کیا:”لوگوں کو حقائق مسلسل رکاوٹوں، والیوم کنٹرولز، یا ٹیلی پرامپٹرزکےبغیردیکھنےدیں۔”
حماداظہر کا ٹویٹ وائرل ہوگیا، لیکن ان وجوہات کی بنا پر نہیں جن کی وہ توقع کر رہے تھے۔ 24 گھنٹوں میں 15,000 سے زیادہ لائکس، اسے تقریباً 4,000 بار ریٹویٹ کیاگیا۔ سوشل میڈیاپرجیسےٹرولنگ کاطوفان آگیا۔
ایک صارف نے طنزیہ انداز میں حماداظہرسےکہاکہ: "اس گیس پر توجہ مرکوز کریں جو چولہے کو روشن کرتی ہے۔ بحث پانی کو گرم نہیں کرتی۔”
گیس بحران مزیدسنگین: شہریوں کےچولہےٹھنڈے،دماغ گرم
ایک صارف نےکچھ ناگوار موازنہ کیااوروزیر کی پختگی پرسوال اٹھایا۔
سینئرصحافی عباس ناصربھی صورتحال سےخوب لطف اندوزہوئے۔
"بھائی، ثبوت کھانے میں ہے۔ کوئی گیس نہیں = شدید نااہلی۔ بحث کرنے کے لیے کچھ نہیں،” انہوں نے ٹویٹ کیا۔
لوگوں کی اکثریت نے وزیر کو ٹرول کیا، لیکن چند لوگ ان کے دفاع میں آئے، جس کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کی ٹرول آرمی کررہی تھی۔
یہاں یہ بات واضح رہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے گزشتہ ماہ ایک رپورٹ شائع کی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاور سیکٹر کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔ شاہ زیب خانزادہ نے اپنے ٹی وی شو (Aj میں اس رپورٹ کو بطور حوالہ استعمال کیا اور حکومت سے ایل این جی کی تاخیرسےخریداری پرتاخیرپرسوال اٹھایا۔