ویب ڈیسک ۔۔ ویت نام میں آن لائن بزنس تیزی سےمقبول ہورہاہےاورکم تنخواہوں والی بورنگ نوکریوں سےتنگ بہت سےملازمین نےآمدن میں اضافےکیلئےٹک ٹاک کارخ کرلیا۔
وین تھی این بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نےپانچ سال دارالحکومت ہنوئی کےنواح میں واقع موبائل فون اسمبلنگ فیکٹریوں میں کام کرتےگزاردئیےاورپھرانہیں احساس ہواکہ کم پیسوں کی یہ نوکری بہت بورنگ بھی ہے۔
وین کوٹک ٹاک پرآن لائن بزنس کےبارےمیں کسی نےبتایااوراس نےاپناچینل بناکروہاں نوڈلزبیچناشروع کردیں ۔ ٹک ٹاک چینل پروین کےساڑھےتین لاکھ سبسکرائبرزاورپندرہ ملین لائیکس ہیں اوراب وہ ہوم میڈنوڈلزکا4ڈالرکابائول بیچ کراپنی فیکٹری والی بورنگ نوکری سےبہت زیادہ کمارہی ہے۔
کمیونسٹ ویتنام میں سستی مزدوری کےباعث دنیاکی بڑی بڑی کمپنیوں نےاپنی فیکٹریاں یہاں قائم کی ہیں تاکہ سستی لیبرفورس سےپراڈکٹ کی لاگت کوکم سےکم رکھاجاسکے۔ لیکن اسی کم تنخواہ نےبہت سےنوجوانوں کونوکریاں چھوڑکراپنےکام کی طرف جانےپربھی مجبورکیاہے۔
قارئین کی اطلاع کیلئےویت نام میں ای کامرس عروج پرہےاورآن لائن فروخت میں پچھلےدس سال کےدوران 30فیصداضافہ دیکھنےمیں آیا۔
وزارت صنعت وتجارت کےمطابق ویتنام دنیا کی 10 سب سےتیزی سےترقی کرتی معیشتوں میں سےایک اوررواں برس اس کاٹرن اوور20ارب ڈالرسےزیادہ ہونےکی توقع ہے۔