ویب ڈیسک ۔۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں کل ہونےوالےایونٹ کےسب سےبڑےٹاکرےیعنی پاک بھارت میچ پردنیابھرکےکروڑوں کرکٹ شائقین نےابھی سےنظریں لگالی ہیں۔
کرکٹ ماہرین اورکرکٹ فینزدونوں میں آج اس بات پرگرماگرم بحث چل رہی ہےکہ کل میچ پاکستان جیتےگایابھارت؟
بہت سےسپورٹس تجزیہ کاروں کےخیال میں کل کامیچ پاکستان کےجیتنےکےامکانات بھارت سےزیادہ ہیں ۔ اس سوچ کےحامل تجزیہ کاروں کامانناہےکہ ویرات کوہلی کی قیادت میں کھیلنےوالی بھارتی ٹیم اس وقت سخت دباوکاشکارہےاوراس دباوکےنیچےسب سےزیادہ کوہلی دبےہوئےہیں۔
واضح رہےکہ ویرات کوہلی کی بھارت کیلئےانفرادی پرفارمنس بہت اچھی ہےاورانہوں نےبہت سےہوم اورغیرملکی ٹورزمیں اپنی ٹیم کوکامیابی دلوائی ہے۔ لیکن ویرات کوہلی آج تک اپنی قیادت میں بھارت کوایک بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جتواسکے۔
اس کےعلاوہ کوہلی پربہت زیادہ دباوکی ایک وجہ یہ بھی ہےکہ وہ ممکنہ طورپرٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کےبعدریٹائرمنٹ کااعلان کردیں گےاوریوں یہ ٹورنامنٹ اورپاکستان کےخلاف جیت ان کیلئےزندگی اورموت کامسئلہ ہے۔
بھارت کےمقابلےمیں پاکستانی ٹیم پرایساکوئی پریشرنہیں ۔ اوپرسےچئیرمین پی سی بی رمیزراجہ پہلےہی ٹیم کوکہہ چکےہیں کہ وہ ہرقسم کےدباواورخوب سےآزادہوکرجارحانہ کرکٹ کھیلیں،نتیجہ اللہ پرچھوڑدیں۔
یہ سب جاننےکےبعداگرہم بھی غیرجانبدارانہ تجزیہ کریں تولگتاہےکہ پاکستان نےاگرتھوڑی بھی سمجھداری دکھائی توورلڈمیں بھارت سےہارنےکی تاریخ بدلناناممکن نہیں۔
پاک بھارت میچ کےحوالےسےایک اورخبریہ ہےکہ بھارت میں بی جےپی کےکچھ وزرااپنےبورڈپردباوڈال رہےہیں کہ وہ پاکستان سےمیچ کھیلنےسےانکارکردے۔