ویب ڈیسک — ہوشیار، خبردار،موبائل ماسکنگ فراڈزورپکڑنےلگا۔ معصوم شہری لاکھوں روپےسےمحروم۔
قومی اخبارمیں شائع ہونےوالی ایک خبرکےمطابق ایف آئی اےسائبرکرائم ونگ کوموبائل ماسکنگ فراڈکےحوالےسےروزانہ کےحساب سے روزانہ پندرہ سےبیس درخواستیں وصول ہورہی ہیں۔
موبائل ماسکنگ نامی فراڈکرنےوالےموبائل ماسکنگ نامی ایک ایپ کواستعمال کرتےہیں اورجب وہ اس ایپ کےذریعےکسی شہری کوکال کرتےہیں تواسےاپنی سکرین پرایف بی آر، اسٹیٹ بنک،کسی اورحکومتی ادارےیاپھربنکوں کےنام نظرآتےہیں۔
پی سی بی چیئرمین رمیزراجہ کابڑایوٹرن
کال کرنےوالااپناتعارف حکومتی اہلکارکےطورپرکرواتاہےاورشہری کوبتاتاہےکہ اس کےاکاونٹ میں مشکوک ٹرانزیکشنزہوئی ہیں،کال کرنےوالاشہری کوان ٹرانزیکشنزکی مکمل تفصیلات سےبھی آگاہ کرتاہے۔ اس کےعلاوہ شہری کواکاونٹ کھلوانےکی تاریخ اورایسی معلومات بھی دی جاتی ہیں جن سےاسےیقین ہوجاتاہےکہ وہ واقعی ایک حکومتی اہلکارسےبات کررہاہے۔
اس طریقہ واردات کےبعدپڑھےلکھےاوراچھےخاصےسمجھدارلوگوں کی عقل بھی ماوف ہوجاتی ہےاوروہ آسانی سےان فراڈیوں کےجھانسےمیں آکران سےپن کوڈسمیت دیگرانتہائی خفیہ اورحساس معلومات شئیرکردیتےہیں۔
اس فراڈکاشکارہونےوالوں میں ڈاکٹرز،بزنس مین اورمعاشرےکےپڑھےلکھےترین لوگ شامل ہیں۔ ایک بزنس مین کوتمام ترمعلومات شئیرکرنےکےبعدیہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگراس نےپن کوڈاوردیگرمعلومات کونہ بتایاتواس کی آنےوالی شپمنٹ کوروک دیاجائےگا۔ اس دھمکی کےبعداس نےاپناپن کوڈوغیرہ بتادیااوراگلےچندمنٹوں میں اس کےاکاونٹ سے27لاکھ روپےاڑن چھوہوگئے۔
اس فراڈکاشکارہونےوالےشہریوں نےایف آئی اےحکام کوبتایاکہ اپنی معلومات شئیرکرنےکےچندمنٹ کےاندراندروہ لاکھوں روپےسےمحروم ہوگئے۔ ایف آئی اےحکام کےمطابق اس وقت موبائل ماسکنگ فراڈکی پانچ ہزارسےزائدانکوائریاں چل رہی ہیں جن میں سے12سوصرف پڑھےلکھےلوگوں کی ہیں۔ ایف آئی اےکےمطابق چندکیسزمیں قریبی عزیزبھی ملوث پائےگئےہیں۔
ایف آئی اےنےشہریوں سےاپیل کی ہےکہ وہ کسی بھی حال میں کسی کوبھی اپنےبنک اکاونٹ کی تفصیلات نہ بتائیں بلکہ ایسی کالزکی اطلاع فوری طورپرایف آئی کودیں۔
ایف آئی اےافسران کےمطابق اس فراڈمیں اب تک درجنوں لوگوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔ تاہم یہ بہت بڑانیٹ ورک ہےجسےتوڑنےکیلئےکام جاری ہے۔