ویب ڈیسک ۔۔ ترکیہ اور شام میں گزشتہ روز آنے والےخوفناک زلزلےاورباربارآنےوالےاس کےجھٹکوں سےگرنےوالی درجنوں عمارتوں کےہزاروں ٹن وزنی ملبےتلےدبنےوالوں کی تلاش اورانہیں نکالنےکاسلسلہ بنارکےجاری ہے۔
ریسکیوورکرزشدیدسردی کےباوجوداپنامشن جاری رکھےہوئےہیں۔ ترک صدرطیب اردوان کہہ چکےہیں کہ ان کی پہلی ترجیح ملبےکےنیچےدبےافرادکونکالناہے۔
مرنےوالوں کی تعدد
غیرملکی میڈیاکےمطابق ترکیہ اورشام میں آنےوالےتباہ کن زلزلےسےاب تک مرنےوالوں کی تعداد4ہزارسےتجاوزکرچکی ہےاورچونکہ ملبہ ہٹانےکاکام ابھی مزیدکچھ روزجاری رہنےکاامکان ہےاس لئےخدشہ ہےکہ یہ تعدادآنےوالےدنوں میں مزیدبڑھ سکتی ہے۔
یادرہےکہ زلزلےکی شدت7.8ریکارڈکی گئی اوراسےترکی کی تاریخ کابدترین زلزلہ قراردیاجارہاہے۔
زمیں بوس ہونےوالی عمارتیں
ترکیہ اور شام کی ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیموں کی رپورٹ کےمطابق متعدد شہروں میں 5 ہزار 600 سے زیادہ عمارتیں زمین مکمل طورپرگرچکی ہیں ۔ گرنےوالی عمارتوں میں زیادہ ترکئی منزلہ اپارٹمنٹ بلاکس بھی شامل ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کاخدشہ
زلزلے سے صرف ترکی میں اب تک 16 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں،ہلاکتوں میں بے تحاشہ اضافے کا خدشہ ہے۔عالمی ادارہ صحت کےایک اندازے کے مطابق تباہ کن زلزلےکے نتیجے میں اموات کی تعداد 20 ہزارتک ہوسکتی ہے۔
پاکستان سےامدادی ٹیمیں روانہ
برادرملک ترکی کی مشکل وقت میں مددکیلئےپاکستان پیش پیش ۔ اس خبرکےفائل ہونےتک 2سی ون تھرٹی طیارےامدادی سامان لیکرترکی روانہ ہوچکےہیں۔
اس کےعلاوہ پاک فوج اورریسکیو1122کی ماہرٹیمیں ضروری سازوسامان سےلیس ہوکرترکی پہنچ چکی ہیں اورریسکیواینڈریلیف آپریشن مکمل ہونےتک وہیں قیام کریں گی۔
وزیراعظم شہبازشریف کادورہ ترکی
ترک حکومت اورعوام سےاظہاریکجہتی کیلئےوزیراعظم شہبازشریف آج وزیرخارجہ کےہمراہ ترکی کےدورےپرروانہ ہورہےہیں۔