ویب ڈیسک ۔۔ آنےوالےدن فیس بک ، گوگل، ٹوئٹراورٹک ٹاک جیسی جناتی ٹیک کمپنیوں کیلئےمشکل بھرےہوسکتےہیں۔ ایساہونےکی توقع اس لئےکی جارہی ہےکیونکہ یورپی یونین نےان کمپنیوں کےصارفین کی بےپناہ تعدادکےپیش نظرآن لائن موادکےحوالےسےسخت قوانین لاگوکرنےکافیصلہ کیاہے۔
ڈیجیٹل سروسزایکٹ کےتحت ان قوانین کوعام طورپرڈی ایس اےکےنام سےجانا جاتا ہے۔یہ قانون45 ملین سے زیادہ صارفین رکھنےوالی کمپنیوں کوایک ضابطےکےتحت کام کرنےکاپابندکرتاہے۔ اس قانون کےتحت ان بڑی بڑی ٹیک کمپنیوں سےرسک مینجمنٹ کےعلاوہ بیرونی اورآزاد آڈیٹنگ کا مطالبہ کیاجاتاہے۔
ان کمپنیوں کیلئےحکام کےساتھ اپناڈیٹاشئیرکرنےکےساتھ ساتھ لاگوکئےگئےضابطہ اخلاق کواپنانابھی لازم ہوگا۔
یورپی کمیشن نے آن لائن پلیٹ فارمزاورسرچ انجنزکو اپنے ماہانہ متحرک صارفین کو شائع کرنے کے لیے 17فروری تک کا وقت دیا تھا۔ جن کمپنیوں کوبڑےآن لائن پلیٹ فارمزکےطورپرلیبل کیا گیا ہے ان کے پاس قواعد کی تعمیل کرنےکیلئے4مہینے ہیں،بصورت دیگرانہیں بھاری جرمانےکاسامناکرناپڑسکتاہے۔