مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ بالآخرپانچ روزبعداوشن گیٹ نامی سیاحتی کمپنی نےباقاعدہ اعلان کردیاہےکہ ٹائی ٹینک دیکھنےکیلئےجانےوالی ٹائٹن نامی آبدوزپانی کےنیچےتباہ ہوچکی ہےاوراس میں سوارتمام پانچ سیاح ہلاک ہوچکےہیں۔
ٹائٹن نامی آبدوزچلانےوالی کمپنی اوشن گیٹ نےاپنےباضابطہ بیان میں کہاہےکہ افسوس ہم پانچوں افرادکوہمیشہ کیلئےکھوچکےہیں۔ واضح رہےکہ آبدوزکی تباہی اورپانچوں افراد کی موت کی تصدیق سے کچھ دیرپہلےہی سمندر کی تہہ میں ملبہ ملنےکی خبر سامنے آئی تھی اورکہاگیاتھاکہ یہ لاپتہ ہونے والی آبدوز ٹائٹن کا ہی ہے۔
امریکی کوسٹ گارڈکی بریفنگ
امریکی کوسٹ گارڈکےمطابق آبدوزکاجو ملبہ ملاہےاس میں ٹائٹن کا لینڈنگ فریم اور پچھلا حصہ شامل ہے۔ امریکی کوسٹ گارڈکےرئیرایڈمرل جان موگرکےمطابق یہ کہنابہت مشکل ہوگاکہ مرنےوالےمسافروں کی باقیات میں کچھ بھی ملےگایانہیں؟ ایڈمرل ماگر نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ بتانا قبل ازوقت ہےکہ آبدوزدھماکے سے کس وقت تباہ ہوئی۔ انہوں نےکہا کہ ٹائی ٹینک کےملبہ قریب سمندر کی تہہ میں ملنے والے ملبہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ آبدوزپانی کے شدید ترین دباو کی وجہ سے تباہ ہوئی۔

ٹائٹن میں کون کون سوارتھا؟
بحراوقیانوس میں 1912میں غرق ہونےوالےبحری جہازٹائی ٹینک کاملبہ دیکھنےکیلئےجانےوالی آبدوزٹائٹن 18جون کوسمندرمیں لاپتہ ہوئی اورتب سےاسےتلاش کرنےکیلئےدن رات کوشش کی گئی۔
لاپتہ آبدوزمیں پاکستانی بزنس میں شہزادہ داوداوران کےبیٹےسلیمان داودبھی موجودتھے۔ اوشن گیٹ کے مطابق حادثے میں کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹون رش ،برطانوی ارب پتی ہمیشن ہارڈنگ اور فرانسیسی سب میرین آپریٹر پاول ہینری بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

آبدوزمیں ٹائی ٹینک دیکھنےکیلئےجانےکاکرایہ فی مسافرڈھائی لاکھ ڈالرتھا۔
شہزادہ داودکون ہیں؟
سمندرمیں ڈوبےٹائی ٹینک جہازکودیکھنےکےکیلئےجانےوالےشہزادہ داودکےبارےمیں پتاچلاہےکہ وہ پاکستان کے22امیرترین خاندانوں میں سرفہرست داودفیملی سےتعلق رکھتےہیں۔ شہزادہ پکستان کےمعروف بزنس مین حسین داودکےبیٹےتھےجواپنےفلاحی کاموں اورتعلیم کیلئےاپنی لگن کی وجہ سےجانےجاتےتھے۔ شہزادہ داودبرطانیہ میں کاروبارکررہےتھے۔ وہ اپنے19سالہ بیٹےسلیمان داودکےہمراہ ٹائی ٹینک جہازکاملبہ دیکھنےکیلئےٹائٹن نامی آبدوزمیں روانہ ہوئےتھے۔