ویب ڈیسک ۔۔ سعودی ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان نےدنیاسےاسرائیل کوہتھیاروں کی فراہمی فوری طورپرروکنےکامطالبہ کردیا۔
دنیاکی ابھرتی ہوئی معیشتوں کےاتحادبرکس کےسربراہ اجلاس سےویڈیولنک پرخطاب کرتےہوئےمحمدبن سلمان نے1967کی حدبندی کےتحت خودمختارفلسطینی ریاست کےقیام کوضروری قراردیااورساتھ ہی انہوں نےغزہ پٹی پراسرائیل کےوحشیانہ حملوں کی شدیدمذمت بھی کی۔ سعودی ولی عہدکاکہناتھاغزہ میں فوری انسانی امدادپہنچائی جائے۔
محمدبن سلمان نےمسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جامع امن مذاکرات کی شروعات کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔ کہاکہ غزہ میں انسانیت سوزمظالم روکنےکیلئےاجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے،انسانی امداد پہنچانےکے لیے محفوظ راہداریاں بنائی جائیں۔
سعودی ولی عہدنےفلسطینیوں کی غزہ پٹی سےجبری بیدخلی کوناقابل قبول قراردیااورمطالبہ کیاکہ غزہ پٹی میں فوجی کارروائیاں فوری طورپرروکی جائیں۔
اجلاس میں روسی صدرپیوٹن نےمعاملےکےسیاسی حل پرزوردیاجبکہ چینی صدرنےغزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ کیا۔ برکس اجلاس سےخطاب کرتےہوئےجنوبی افریقہ کےصدرنےاسرائیل کےخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کامطالبہ کیا۔۔
ورچوئل اجلاس سےخطاب کرتےہوئےایرانی صدرابراہیم رئیسی نےبرکس ممالک پرزوردیاکہ اسرائیل سےسیاسی،سفارتی ، معاشی اورفوجی تعلقات توڑدئیےجائیں۔
ادھرجنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نےاسرائیل سےفوری سفارتی تعلقات ختم کرنےکی قراردادکثرت رائےسےمنظورکرلی۔