ویب ڈیسک ۔۔ متحدہ عرب امارات میں امریکی مشن کی جانب سے منگل کو ایک بیان میں کہا گیاہے کہ یمن کے حوثیوں باغیوں کے میزائل حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات کے دفاع کیلئےامریکہ ایک گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائراورجدیدترین لڑاکاطیارے تعینات کرےگا۔
یہ بیان ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان اورامریکی وزیر دفاع لائیڈ جےآسٹن کےدرمیان ہونےوالی ملاقات کےبعد سامنےآیا ہے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نےحوثی باغیوں کی طرف سےیواےای پرحالیہ حملوں کےحوالےسےتبادلہ خیال کیا۔
تازہ ترین حملہ پیرکے روز کیا گیا جب متحدہ عرب امارات نے طلوع آفتاب سے پہلے اس پرداغے گئے بیلسٹک میزائل کو روک کر تباہ کر دیا، جو اس مہینے میں اس طرح کا تیسرا واقعہ ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب اسرائیلی صدراسحاق ہرزوگ یواےای کےپہلےدورےپرتھے۔
امریکی اور اماراتی حکام نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ حملوں کو ناکام بنانے میں متحدہ عرب امارات کی مدد کے لیے امریکی فوج نے بھی مداخلت کی ہے۔
سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری دفاع نے یو اے ای کی حمایت کے لیے محکمہ دفاع کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔ان اقدامات میں ابوظہبی میں ابتدائی وارننگ انٹیلی جنس فراہم کرنا، فضائی دفاع میں تعاون کرنا، اور یو ایس نیوی گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائریو ایس ایس کول کو متحدہ عرب امارات کی بحریہ کے ساتھ شراکت کے لیے بھیجنا شامل ہے۔
سیکرٹری دفاع نے ولی عہد کو موجودہ خطرے کے خلاف متحدہ عرب امارات کی مدد کے لیے ففتھ جنریشن لڑاکا طیارے کی تعیناتی کے اپنے فیصلے سےبھی آگاہ کیاجواس بات کی طرف واضح اشارہ ہےکہ امریکہ ایک دیرینہ اسٹریٹجک پارٹنر کےطورپرمتحدہ عرب امارات کےساتھ کھڑاہے۔
امریکہ نے جمعرات کو اپنے شہریوں کو حوثی میزائل یا ڈرون حملوں کے خطرے کے پیش نظرمتحدہ عرب امارات کاسفرنہ کرنےکامشورہ دیاہے۔