ویب ڈیسک ۔۔ دنیاکی جانی مانی اوربڑی فلم انڈسٹری سےان دنوں لوگوں کےچھوٹےکرتوتوں کی خبریں سامنےآرہی ہیں ۔ جنہیں جاننےکےبعدآپ بھی حیران رہ جائیں گے۔
آپ نےان دنوں بھارت کی ملیالم فلم نگری میں اداکاراوں کےجنسی استحصال سےمتعلق ہیماکمیٹی کےبارےمیں ضرورسنایاپڑھاہوگا۔ مختلف خواتین اداکاروں کےفلم انڈسٹری میں جسمانی استحصال کی شکایتوں کےبعدریاست کیرالہ کی حکومت کی ہدایت پرجسٹس ہیماکی سربراہی میں ہیما کمیٹی بنائی گئی ۔ اس کمیٹی نےمتاثرہ خواتین اداکاروں اورگواہوں کےبیانات کےبعداپنی رپورٹ مرتب کی ۔ اس رپورٹ کےسامنےآنےکےبعدپورےبھارت میں ہلچل مچی ہوئی ہےاورایک کےبعدایک ادکارہ سامنےآکراپنےساتھ ہونےوالےبرےسلوک کی کہانی سنارہی ہے۔
ملیالم فلموں کی ایک اوراداکارہ چارمیلانےحال ہی میں ایک چونکادینےوالابیان دےکرسب کوہلادیاہے۔ اداکارہ کےمطابق ملیالم فلم نگری میں کام کاتجربہ بہت ہی برارہاہے۔ جسمانی تعلقات قائم کرنےسےانکارانہیں 28فلموں سےہاتھ دھوناپڑے۔
چارمیلانے1997میں اپنےساتھ پیش آنےوالےایک خوفناک واقعےکےبارےمیں بھی بتایا۔ چارمیلانےبتایاکہ تامل ناڈومیں فلم ارجنن پیلیم آنشومکلم کی شوٹنگ ہورہی تھی اورتین دن بعدشوٹنگ ختم ہونےکےبعدپروڈکشن منیجرنےمجھےپروڈیوسرسےملنےکیلئےکہا،میں نےاپنےاسسٹنٹ کوساتھ لےجاناچاہاتومجھےسختی سےکہاگیاکہ اکیلی جاو۔
چارمیلاکےمطابق منع کرنےکےباوجودوہ اپنےدونوں اسٹنٹس کوساتھ لےگئیں ۔ پروڈیوسرکےکمرےمیں پہنچےتووہاں کچھ لوگ شراب کےنشےمیں دھت تھے۔ ایک نےمیری اسسٹنٹ پر حملہ کیا اور اس کی ساڑھی اتارنے کی کوشش کی جس پر میرے مرد معاون نے روکاتواس پربری طرح سےتشددکیاگیا۔
اداکارہ نے بتایاکہ ایک نےمیراہاتھ پکڑاتو میں نے اس کوکاٹااورہوٹل کےباہربھاگ کرجان بچائی۔ اس وقت وہاں سے رکشہ والوں کاگروپ گزررہا تھاجس نےمیری مددکی،پھرپولیس بھی پہنچی۔
چارمیلاکےدعویٰ کےمطابق ملیالم فلم انڈسٹری میں "ایڈجسٹ”ایک بہت خاص ٹرم ہےجس کامطلب ہوتاہےکہ آپ جسمانی تعلق قائم کریں ۔ چارمیلاکاکہناتھاکہ ایڈجسٹ کرنےسےانکارپرانہیں درجنوں فلموں سےہاتھ دھوناپڑے۔
اداکارہ چارمیلانےخودپربیتنےوالےایک اور واقعے کا ذکر کرتےہوئےبتایاکہ ملیالم ہدایت کارہری ہرن سے میں نے اوراداکاروشنو نے ملاقات کی، ہم نےکافی پی اوراسکرپٹ پرتبادلہ خیال کیا،اس کےبعدہم چلےگئے۔ کچھ دیربعد اداکار وشنو سے ہدایت کار نےکہاچارمیلاسے‘ایڈجسٹ‘کرنےکیلئےبولو۔ میں نےانکارکردیاتوہم دونوں کوفلم کی کاسٹ سےنکال دیاگیا۔
حیران کن طورپرجسٹس ہیماکمیٹی کی رپورٹ کوپڑھنےکےبعدلگتاہےکہ چارمیلاجوالزامات لگارہی ہیں وہ بالکل سچ ہیں ۔ ہیماکمیٹی رپورٹ کےمطابق ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کرنا عام سی بات ہے، ڈائریکٹراورپروڈیوسر سے لے کر پروڈکشن کنٹرولر تک سب اس میں شامل ہیں،ایڈجسٹمنٹ اور سمجھوتہ بہت عام الفاظ ہیں اور شواہد کی بنیاد پر یہ مانےبناچارہ نہیں کہ ملیالم فلم انڈسٹری کے بڑےبڑے نام بھی گھناونےکام میں ملوث ہیں۔