ویب ڈیسک ۔۔ ماہرین معاشیات کاکہناہےکہ پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان قرض کےمعاملات طےہوتےدکھائی نہیں دیتےاورقوی امکان ہےکہ جون میں آئی ایم ایف پروگرام بغیرکسی پیشرفت کےختم ہوجائےگا۔
جیونیوزکےپروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں بات کرتےہوئےعزیزیونس نےکہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کےبغیرپاکستان کےڈیفالٹ کاخطرہ موجودہےکیونکہ پاکستان کےزرمبادلہ کےذخائرانتہائی کم ہیں۔ قرض پروگرام مکمل نہ ہونےکی ایک وجہ آئی ایم ایف کابجٹ سےمطمئن نہ ہونابھی ہے۔
وزیرمملکت عائشہ غوث پاشاکاکہناہےکہ آئی ایم ایف کوبجٹ میں اخراجات اورٹیکس معاملات پرتحفظات ہیں۔ نمائندہ جیونیوزاشرف ملخم کےمطابق آئی ایم ایف کوایف بی آرکےٹیکس اہداف اورنان ٹیکس آمدنی پرتحفظات ہیں۔
شایدیہی وجہ ہےکہ آئی ایم ایف کےایگزیکٹوبورڈاجلاس کاشیڈول جاری کردیاگیاہےجس میں پاکستان کانام شامل نہیں۔ دوسری جانب امریکانےپاکستان کیلئےآئی ایم ایف پروگرام کی حمایت کی ہے۔ امریکی وزیرخزانہ جینیٹ بلین نےپاکستان کیلئےآئی ایم ایف پروگرام کی حمایت کی ہے۔
آئی ایم ایف کےتحفظات
دی نیوزکےمطابق آئی ایم ایف نےبجٹ میں ڈالرپرٹیکس ایمنسٹی اسکیم کوقرض پروگرام کی شرائط کےخلاف قراردیتےہوئےکہاکہ پاکستان نےبجٹ تجاویز میں ٹیکس کی بنیادوسیع کرنےاورٹیکس اخرات میں کمی کرنے کاموقع گنوادیا۔ پاکستان میں آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ چیف ایسترپیریز کےمطابق پاکستان سےبجٹ میں اہم تبدیلیاں لانےاوراسےبہتربنانےکیلئےکہاہے۔ پارلیمنٹ میں منظوری سے قبل بجٹ کو بہتر بنانے کیلئے حکومت پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہیں۔ ایسترپیریزنےمزیدکہاکہ ٹیکس اخراجات میں ایمنسٹی پروگرام کی شرائط اوراس کے نفاذ کےخلاف ہیں۔ انہوں نے توانائی کے شعبےپرمالی دباؤمیں کمی کےلیےاقدامات پربھی زوردیا۔
آئی ایم ایف پروگرام بحالی کی آخری کوششیں
دی نیوزنےاپنی خبرمیں ذمہ دارذرائع کےحوالےسےبتایاکہ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام 6.5ارب ڈالر کی توسیع شدہ فنڈ فیسلٹی پروگرام کی بحالی کےلیے آخری کوششوں میں مصروف ہیں اور اس حوالے سے آئندہ 48 گھنٹے اہم ہیں،اس دوران کوئی بریک تھرو ہوسکتا ہے۔
چین سےمددکی درخواست
پاکستان نے چین سے کہا ہے کہ وہ رواں ماہ اپنے 1.3 ارب ڈالرکے قرض کو ری فنانس کرے۔ یہ درخواست قبول ہو بھی جاتی ہے تو بھی آئی ایم ایف کا پروگرام بحال نہ ہونے کی صورت میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائرتین ارب ڈالر سے گرسکتے ہیں۔