ویب ڈیسک ۔۔ فیڈرل بورڈآف ریونیونےچینی سیکٹرکیلئےٹریک اینڈٹریس نظام کاافتتاح کردیاہے۔
ایف بی آرکےمطابق ٹریک اینڈ ٹریس نظام ٹیکنالوجی پر مبنی پروگرام ہے جس کی وجہ سے پیداوار کا صحیح تخمینہ لگانا ممکن ہو گا ۔ ٹیکس سٹیمپس چسپاں کرنے کی وجہ سے پیداوار کے غلط اعدادو شمار کا سد باب ہو گااور کوالٹی کنٹرول میں بہتری کی وجہ سے محاصل کے حصول میں اضافہ ہو گا۔
ایف بی آرحکام کےمطابق ٹیکس نظام میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایف بی آر ٹیکس نیٹ میں اضافہ حاصل کرے گا اور اس سلسلے میں نادرہ کے ساتھ مل کرآرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے پوٹینشل ٹیکس ریٹرن فائلرز کی نشاندہی کرے گا۔ ایک اطلاع کےمطابق ایف بی آر نے ایک کروڑ پچاس لاکھ افراد کی باوثوق معلومات حاصل کر لی ہیں جن کی آمدن قابل ٹیکس ہے لیکن وہ ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروا رہے۔ ان ممکنہ فائلرزکو ترغیب دی جائے گی کہ وہ اپنی قومی ذمہ داری کو ادا کریں اور ٹیکس گزار بنیں۔
جی ایس ٹی چھوٹ ختم کرنےکافیصلہ ، کون کون سی اشیاشامل؟
چئیرمین ایف بی آرڈاکٹرمحمد اشفاق احمدکےمطابق ماضی میں سال 2008 سے اس نظام کو متعارف کرنے کی بارہاکوششوں کےباوجودمتعارف نہ کیا جا سکا۔ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو نہ صرف تمباکو بلکہ چینی، سیمنٹ اور کھاد کے سیکٹرز میں بھی متعارف کرایاجائےگا۔ انہوں نےکہاکہ کہ ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس نظام کےدائرہ کار کو دوسرے سیکٹرزجیسے مشروبات، پیٹرولیم، فارماسوٹیکلزاور سٹیل تک بڑھانے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔
کاروباری برادری کومکمل تعاون کی یقین دہانی
ڈاکٹرمحمداشفاق کےمطابق چینی سیکٹر میں اس نظام کو متعارف کرنے سے ریونیو میں اضافہ ہو گا۔ ایف بی آراورٹیکس گزاروں کے درمیان کم سے کم انسانی مداخلت کی وجہ سےتجارتی آسانی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایف بی آرتمام سیکٹرزمیں ڈیجیٹائیزیشن کو فروغ دینے، شفافیت کو یقنی بنانے، ریونیو چوری کو روکنے اورریونیو میں اضافہ کےلئےبھرپور کوشش جاری رکھےگا۔