مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان پراپیکس کمیٹی کابلوچستان میں دہشت گردتنظیموں کےخلاف فوجی آپریشن شروع کرنےکافیصلہ ۔ اس کےعلاوہ اجلاس میں نیکٹاکوفعال کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ۔۔۔ نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے، قومی اور صوبائی انٹیلی جنس فیوژن اور خطرات کی تشخیص کے مراکز کے قیام پر اتفاق ۔ صوبائی اپیکس کمیٹیوں کی زیر نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کا فیصلہ ۔۔۔ انسداد دہشت گردی مہم کی کامیابی کیلئے مکمل قومی ہم آہنگی ناگزیر قرار ۔
اجلاس سےخطاب کرتےہوئےوزیراعظم نےکہادعاہےیہ ملکی تاریخ کاآخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔ کہاآئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کیلئےتمام صوبوں کاشکرگزارہوں ۔ ہم نےٹیکس نیٹ کوبڑھاناہےلیکن اس کیلئےسب کومیراساتھ دیناہوگا ۔
وزیراعظم نےکہاسٹاک مارکیٹ ملک کی بلندترین سطح پرپہنچ گئی اورمہنگائی سنگل ڈیجٹ پرآگئی ۔ ملکی ترقی کیلئےوفاق اورصوبوں کومل کرکام کرناہوگا۔ ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے ۔پائیدار ملکی ترقی کے لیے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔ شہبازشریف کازرعی اصلاحات کےنفاذپروزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکوخراج تحسین، کہاامیدہےدوسرےصوبےبھی ایساہی کریں گے ۔ مل کرکام کرنےسےہی ملک ترقی کی منازل طے کرے گا۔
وزیراعظم کامزیدکہناتھاکہ ترقی کیلئےمعاشی اورسیاسی استحکام ناگزیرہے۔ اس وقت دہشت گردی ملک کاسب سےبڑامسئلہ ہے۔
وزیراعظم نےنام لئےبغیرپی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کوبھی تنقیدکانشانہ بنایا۔ کہاہمیں فیصلہ کرناہوگاکہ ملک نےترقی کرنی ہےیاہم نےدھرنےدینےہیں؟ ٹھنڈےدل سےبیٹھ کرسوچناہوگاکہ کیادھرنےملکی مفادمیں ہیں؟