ویب ڈیسک ۔۔ سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی بہت بارنئی پارٹی بنانےیان لیگ چھوڑکرکسی اورپارٹی میں جانےکی پرزورتردیدکرچکےہیں لیکن پھربھی ان کےحوالےسےسوشل میڈیااورمیں سٹریم میڈیامیں افواہوں کابازارگرم رہتاہے۔
روزنامہ جنگ نےپی پی آئی نیوزایجنسی کی ایک خبراپنےآخری صفحےپرشائع کی ہے۔ اس خبرکےمطابق شاہد خاقان عباسی اوران کےدوست سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بارےوفاقی دارالحکومت کے اہم حلقےمصرہیں کہ وہ ایک نئی پارٹی قائم کرنے کی کوشش اوربیک ڈوررابطےکررہے ہیں۔
تاہم دونوں کے پاس اتنا وقت ،افرادی قوت اور موثر عوامی رابطے نہیں کہ وہ آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہو سکیں۔ لیکن ایساممکنات میں سےہےکہ انہیں کسی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرواکر ایوان میں پہنچادیا جائے۔ خبرکےمطابق یہی مقتدرحلقوں اوران دونوں شخصیات کی خواہش بھی ہو سکتی ہے۔
واضح رہےکہ مفتاح اسماعیل ن لیگ چھوڑچکےہیں لیکن شاہدخاقان عباسی بہت باریہ کہہ چکےہیں کہ وہ ن لیگ چھوڑیں گےتوگھرجائیں گے،کسی سیاسی جماعت میں نہیں۔ مفتاح اسماعیل کےبارےمیں توسب جانتےہیں کہ وہ وزارت خزانہ سےہٹائےجانےکےبعد ن لیگ سےکنارہ کش ہوگئےتھے،جبکہ شاہدخاقان کےبارےمیں لوگ کہتےہیں کہ وہ مفتاح اسماعیل کوہٹائےجانےاوران کی جگہ اسحاق ڈارکووزیرخزانہ بنانےکےبعدسےپارٹی قیادت سےدور،دوررہنےلگےہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرشدعمران کوکب چھوڑےگی؟ محسن بیگ کادھماکےدارانٹرویو
پارٹی چھوڑنےسےپہلےمفتاح اسماعیل ن لیگ سندھ کےجنرل سیکرٹری تھے۔ مفتاح اسماعیل نےجون 2023میں اپنااستعفیٰ پارٹی کےسیکرٹری جنرل احسن اقبال کوبھجوایاتھا۔
یادرہےکہ نوازشریف کوسپریم کورٹ سےنااہل کئےجانےکےبعدپارٹی نےشاہدخاقان عباسی کووزیراعظم بنایاتھا۔