ویب ڈیسک ۔۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے پہلے روز فنانس سپلیمنٹری بل 2021 پراچھی خاصی گرما گرم بحث ہوئی تاہم ارکان کی اکثریت نےاس بات پراتفاق رائےکااظہارکیاکہ بل میں مجوزہ محصولاتی اقدامات سے ملک میں مہنگائی کا سونامی آئے گا۔
کمیٹی نے دو دن کے اندر بل پر غور کو حتمی شکل دینے کے ایوان کے ‘غیر آئینی’ حکم پر اعتراض اٹھایا۔ کمیٹی نے یاد دلایا کہ آئین کے مطابق بل پر غوروخوض کے لیے14 دن درکارہیں۔
کمیٹی نے ٹیکس اصلاحات کی پالیسی پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بریفنگ کے بعد بل پر شق وار بحث شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے اس معاملے پر مناسب غور و خوض کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور یہی درخواست چیئرمین سینیٹ کو بھجوائی کہ وہ اس معاملے پر غور کرنے کے لیےکمیٹی کومناسب وقت دیں۔
کمیٹی نے متفقہ طور پر اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ جی ایس ٹی کے نظام میں دوا ساز کمپنی کے ساتھ تبدیلیوں سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
یہ بل 4 جنوری کو سینیٹ چیئرمین کی جانب سے سفارشات کو جلد ازجلد حتمی شکل دینے کے احکامات کے ساتھ ایوان کے سامنے رکھا گیا تھا۔ ، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔