ویب ڈیسک ۔۔ اس عیدالفطرکااعلان رات ساڑھے11بجےہونےکےبعدقوم کی اکثریت کایہ مانناہےکہ رویت ہلال کمیٹی نےشایدکسی دباءومیں آکریاپھرغلط شہادتوں کوسچ مان کرایساکیا۔
اس سوچ کواس وقت اورزیادہ تقویت ملی جب رویت ہلال کمیٹی کےاجلاس میں شریک مولانایاسین کی ایک ویڈیولیک ہوئی جس میں وہ چاندکےاعلان سےپہلےاپنےکسی دوست سےموبائل پریہ کہہ رہےہیں کہ رویت ہلال کمیٹی والےبہت کمزورلوگ ہیں ،انہوں نےایک عیدکےچکرمیں چاندکااعلان کیا،حالانکہ ہم نےان سےبہت بحث کی کہ یہ درست نہیں۔مفتی منیب کی بہت یادآرہی ہے۔
اس ویڈیوکال کےبعدنمازعیدکےخطبےمیں رویت ہلال کمیٹی کےسابق چیئرمین مفتی منیب نےنمازیوں سےعلی الاعلان کہاکہ وہ ایک روزےکی قضااداکریں اورجولوگ اعتکاف کررہےتھے،وہ ایک روزکااعتکاف کریں۔
اس کےبعدمعروف عالم دین مولاناراغب نعیمی کاایک بیان سامنےآیاجس میں انہوں نےعوام سےکہاکہ وہ ایک روزےکی قضااداکریں ۔
یہ تووہ بیانات تھےجوچاندکےاعلان کےبعدسامنےآئے۔اس سےبھی پہلےوفاقی وزیراطلاعات فوادچودھری نےایک ٹویٹ کرکےیہ بتایاتھاکہ بدھ کوچاندنظرآنےکاکوئی امکان نہیں ۔ جولوگ پھربھی جمعرات کوعیدکرناچاہتےہیں وہ صاف صاف کہیں کہ وہ سعودی عرب اورافغانستان کےساتھ عیدکرناچاہتےہیں۔
وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی شبلی فرازنےروزہ قضاکرنےسےمتعلق مفتی منیب کےبیان کوغیرذمہ قراردیتےہوئےاس کی مذمت کی ہےجبکہ وزیراعظم کےنمائندہ خصوصی برائےمذہبی ہم آہنگی علامہ طاہراشرفی کہتےہیں عیدکااعلان درست تھا،روزےکی قضاکرنےکی کوئی ضرورت نہیں ۔
اس سب کےبعدعوام خودیہ فیصلہ کرلیں کہ انہوں نےایک روزےکی قضاکرنی ہےیانہیں ؟