مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کاکہناہےعیدکی چھٹی والےدن نیب ، ایف آئی اے امیگریشن ، وزارت داخلہ اورکابینہ ڈویژن کےدفاترکھول کرتوہین عدالت کی گئی ۔
شہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالناتھاتویہ کام عیدکےبعدبھی کیاجاسکتاتھا۔ یہ معاملہ اب ن لیگ اورحکومت کانہیں بلکہ لاہورہائیکورٹ اورحکومت کےدرمیان آگیاہے۔ عیدوالےروزپانچ اہم اداروں کےدفاترکھول کرشہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی سمری نکالی گئی۔ یہ سمری عیدوالےروزغیرقانونی طورپرسرکولیٹ کروائی گئی۔ اگرعدلیہ کےفیصلوں کی اس طرح کھلم کھلاتضحیک ہوگی توکیاہوگا؟
عدالت نےشہبازشریف کوایک بارملک سےباہرجانےکی اجازت دےدی ہےاورعدالت نےاپنےحکم میں لکھاکہ اگرشہبازشریف کانام بلیک لسٹ ہےتونکالاجائےاوراگران کانام ای سی ایل میں نہیں توانہیں باہرجانےسےکوئی نہیں روک سکتا۔
آج یہ حالت ہےکہ دوست ممالک آپ کوسرمایہ کاری دینےکی بجائےصدقےاورفطرانےکی چاول دیتےہیں ۔ جب وزیراعظم لنگرخانےچلائےگاتودوست ملک پھرچاول اورفطرانہ ہی دینگے۔
عدالت کواس غیرقانونی اقدام کانوٹس لیناچاہیے۔ عدالت کووزیراعظم ، شہزاداکبر،وزارت داخلہ ، ایف آئی اےحکام کوبلاکرپوچھناچاہیےکہ کیوں عیدوالےدن ایک غیرقانونی سمری سرکولیٹ کروائی گئی ۔