مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ آئی ایم ایف سےسٹاف لیول معاہدہ ہونےکےبعدوزیراعظم شہبازشریف نےگورنرہاوس لاہورمیں معاہدےکی تفصیلات اوراس حوالےسےراستےمیں آنےوالی رکاوٹوں سےقوم کوتفصیل سےآگاہ کیا۔
میڈیاکوبریفنگ دیتےہوئےوزیراعظم نےبرملااس بات کااعتراف کیاکہ چین نےپاکستان کوڈیفالٹ ہونےسےبچایا۔ انہوں نےسعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کابھی خاص طورپرذکرکیاجنہوں نےمشکل معاشی حالات میں پاکستان سےدوستی نبھائی۔
وزیراعظم نےآرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر، وزیرخزانہ اسحاق ڈاراوروزیرخارجہ اسحاق ڈارکی کوششوں کابھی خاص طورپرذکرکیااورکہاکہ آئی ایم ایف سےمعاہدےاوردوست ممالک سےمعاشی امدادکیلئےآرمی چیف ، وزیرخزانہ اوربلاول بھٹونےخصوصی کاوشیں کیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی پرتنقید
وزیراعظم شہبازشریف نےنام لئےبغیرعمران خان کوتنقیدکانشانہ بنایااورکہاکہ 2018 تک پاکستان اچھی بھلی ترقی کررہا تھا لیکن بدترین دھاندلی کرکے عمران نیازی کو مسلط کیا گیا۔پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکےاس کی دھجیاں اڑادیں۔
نومئی کےواقعات کاذکر
شہبازشریف نےکہاکہ کچھ دوست نما دشمنوں نےکوشش کی کہ پاکستان سری لنکا بن جائےاور9 مئی کے واقعات اسی سلسلے کی کڑی تھی۔انہوں نےکہاکہ 9 مئی کا واقعہ پاکستان کو تباہ و برباد کرنے کی سازش تھی جس میں اندراورباہرکے دشمن شامل تھے۔ یہ لوگ آئی ایم ایف کا پروگرام روکناچاہتےتھےتاکہ پاکستان تباہ ہو جائےاورملک میں انارکی ہو۔9 مئی بہت بڑا شر تھالیکن خیریہ ہوئی کہ اس سازش کےپیچھےچھپےمکروہ چہرے سامنے آگئے۔
پاک آئی ایم ایف معاہدےکی تفصیلات
پاکستان کی جانب سےکئی ماہ کی کوششوں کےبعدآئی ایم ایف سے3ارب ڈالرکااسٹینڈ بائی معاہدہ طے پایا ہے۔ جولائی کےوسط میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈپاکستان کےساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا۔
پاکستان کوکیاکچھ کرناہوگا؟
کہتےہیں دنیامیں کچھ بھی فری نہیں ملتا۔ پاکستان کوبھی یہ معاہدہ حاصل کرنےکیلئےآئی ایم کی تمام کڑی شرائط مانناپڑی ہیں۔ ان شرائط کےتحت پاکستان کو ناصرف مختلف اشیاء کی قیمتیں بڑھانی ہوں گی بلکہ ریونیو بڑھانے کے لیے سخت اقدامات بھی کرناہوں گے۔
معاہدےکےتحت پاکستان توانائی شعبے کی لاگت وصول کرنے کے لیے ٹیرف بڑھائے گااورریکارڈمہنگائی کےباوجودپاکستان کو صارف نرخ بڑھانا ہوں گے۔
اسٹیٹ بینک کو درآمدی پابندیاں ختم کرنا ہوں گی، گرتے زرمبادلہ ذخائر بچانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا تھا،ویسےپاکستان یہ پابندی پہلےہی ختم کرچکاہے۔
رائٹرزکے مطابق پاکستان کو مارکیٹ بیس شرح تبادلہ پر آمادہ کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے بھی مہنگائی کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس کے ساتھ سرکاری اداروں کے نقصانات کوکورکرنےکیلئےان کی گورننس بھی بہتر کرنا ہوگی۔
تحریک انصاف کاردعمل
رہنماتحریک انصاف حماداظہرکہتےہیں تحریک انصاف کے دور میں آئی ایم ایف کا کامیاب جائزہ ایک معمول کی چیز تھی۔ پی ڈی ایم حکومت اتنی نکمی ہے کے آئی ایم کےنویں جائزے کو اتنا الجھا بیٹھے کے معیشت کا ستیا ناس کر دیا۔ پھر کڑی شرائط پر معاہدہ کیا اور اب اپنی 14 ماہ کی تباہی کو چھپانے کے لئے معاہدے کا ڈھول بجا رہیں ہیں۔ اس معاہدےکانتیجہ غیرعوام بھگتےگی۔