ویب ڈیسک ۔۔ نوازشریف کےچوتھی باروزیراعظم بننےکی راہ ہموارہوگئی ۔ تحریک استحکام پارٹی کےسربراہ جہانگیرترین پربھی انتخابی سیاست کےدروازےکھل گئے۔
جی ہاں ، حکومت نےالیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2023سینیٹ کےبعدقومی اسمبلی سےبھی منظورکروالیاہےجس کےتحت62ون ایف کےتحت ہونےوالی نااہلی کی مدت 5سال تک محدودکردی گئی ہے۔ یوں اس قانون کی منظوری کےبعدتاحیات نااہلی کاشکارنوازشریف اورجہانگیرترین ایک بارپھرسےانتخابی سیاست کیلئےاہل ہوجائیں گےکیونکہ نااہلی کی مدت کےپانچ سال وہ پہلےہی پورےکرچکےہیں۔
الیکشن ایکٹ میں ترمیم کےبعدالیکشن کی تاریخ دینےکااختیارصرف الیکشن کمیشن کاہوگااورصدرمملکت الیکشن کی تاریخ نہیں دےسکےگا۔ ترمیم کےتحت الیکشن کی تاریخ کیلئےصدرسےمشاورت کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔
نئی ترمیم کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرسکے گا جبکہ الیکشن ایکٹ کی شق58میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو الیکشن شیڈول کے اجراء اور اس میں ترمیم کا اختیار ہوگا۔
بل کے مطابق آئین میں جس جگہ نااہلی کی مدت کاذکرنہیں وہاں نااہلی پانچ سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔۔
بل کے تحت سپریم کورٹ ، ہائیکورٹ یا کسی بھی عدالتی فیصلے ، آرڈر یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سےپانچ سال کیلئے نااہل ہوگا۔ اس کےبعدمتعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہوگا۔
قائم مقام صدرصادق سنجرانی کی جانب سےدستخط کےبعداس بل کوفوری نافذکیے جانے کا امکان ہے۔