Home / نوازشریف، جہانگیرترین کوبڑاریلیف ملنےکاامکان

نوازشریف، جہانگیرترین کوبڑاریلیف ملنےکاامکان

nawaz sharif and jehangir tareen relief

مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ سابق وزیراعظم نوازشریف اورجہانگیرترین کوتاحیات نااہلی کےکیس میں ریلیف ملنےکےامکانات پیداہوگئے۔

جی ہاں ، آج سپریم کورٹ میں پنجاب اسمبلی کےالیکشن کےکیس میں الیکشن کمیشن کی نظرثانی اپیل کی سماعت کےدوران اٹارنی جنرل منصوراعوان نےعدالت کوبتایاکہ صدرعارف علوی نے سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر ایکٹ 2023ء پر دستخط کردیے جس کے بعد یہ قانون (ایکٹ) بن گیاہے۔ نیوزچینلزکی خبرکےمطابق اٹارنی جنرل نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ 2023ء کی کاپی اور نوٹی فکیشن سپریم کورٹ جمع کروا دیا۔ واضح رہےکہ اس قانون کااطلاق ماضی کےکیسوں پربھی ہوگا۔

اس نئےقانون کےتحت آرٹیکل 184 کے تحت مقدمات کی نظرثانی درخواستوں میں سپریم کورٹ اپیل کی طرزپرسماعت کرے گی۔ اب نواز شریف اور جہانگیر ترین 60 دن کےاندراپنی سزاکےخلاف اپیل دائرکرسکیں گے۔

واضح رہےکہ اس ایکٹ کا دائر کار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے فیصلوں اوررولزپربھی ہوگا۔ اس ایکٹ کے تحت نظرثانی درخواست کی سماعت لارجربینچ کرے گا،لارجربینچ میں ججز کی تعدادمرکزی کیس کافیصلہ سنانے والےججزسےزیادہ ہوگی۔

وفاقی وزیرقانون کی اہم وضاحت

دوسری جانب وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑکہتےہیں سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرزاینڈ ججمنٹ ایکٹ سے نوازشریف یا جہانگیر ترین کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔ ایکسپریس نیوزسےبات کرتےہوئےان کاکہناتھانوازشریف اور جہانگیرترین اپنی سزاؤں کےخلاف نظرثانی کاحق استعمال کرچکے ہیں لہٰذا ان کو فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔

وفاقی وزیرکےمطابق آرٹیکل 184تین میں عدالت کا فیصلہ پہلااورآخری تصور ہوتا تھا، دوسری بار نظرثانی یعنی (کیوریٹیو ریویو) کی ہمارے قانون میں گنجائش ہی نہیں ہے، نئے قانون کے تحت آرٹیکل 184 تھری کی اپیل کےتحت ریلیف عام آدمی کو ملے گا۔

اعظم نذیرتارڑنےکہاکہ سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ کے تحت ماضی کے کسی بھی مقدمے میں نظرثانی دائر کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی چیک کریں

next chief justice Pakistan

قاضی فائزعیسیٰ کےبعدکون کون چیف جسٹس بنےگا؟

ویب ڈیسک ۔۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعدسپریم کورٹ کے موجودہ …