مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ پیپلزپارٹی کےرہنماندیم افضل چن کہتےہیں وہ عام انتخابات کےبعدبیرسٹرگوہرسےملےاورانہیں حکومت سازی کیلئےپیپلزپارٹی کےساتھ بات کرنےکیلئےکہالیکن انہوں نےصاف انکارکردیااورکہاکہ ہمارےچیئرمین صاحب نہیں مانتے۔
جیونیوزپرشاہزیب خانزادہ کےپروگرام میں بات کرتےہوئےندیم افضل چن کےمطابق بیرسٹرگوہرنےان سےکہاکہ پی ٹی آئی کمزورحکومت بنانےمیں دلچسپی نہیں رکھتی ۔ جس پرمیں نےبیرسٹرگوہرسےکہاکہ چلیں آپ نےحکومت نہیں بنانی توبلاول بھٹوکووزیراعظم بنانےمیں ساتھ دیں۔ ندیم افضل چن نےکہاپیپلزپارٹی میں بہت سےلوگ چاہتےتھےکہ ہم پی ٹی آئی سےبات چیت کریں۔
ندیم افضل نےکہاکہ تحریک انصاف پیپلزپارٹی کےساتھ مل کرحکومت بنانےپرراضی ہوجاتی توہوسکتاہےہم اسٹیبلشمنٹ کےساتھ بھی ان کی صلح کروادیتے۔ اس وقت جوسیاسی ٹینشن کاماحول ہے،اسےصرف اورصرف پیپلزپارٹی ختم کرسکتی ہےکیونکہ پیپلزپارٹی سب جماعتوں اوراداروں سےبات کرسکتی ہے۔
ندیم افضل چن نےدعویٰ کیاکہ آج بھی سب سیاسی جماعتیں اوردیگراسٹیک ہولڈرزآصف زرداری کومینڈیٹ دیں تووہ10دن کےاندرملک سےسیاسی پولرائزیشن کاخاتمہ کردیں گے۔
ایک دلچسپ واقعہ سناتےہوئےندیم افضل چن نےبتایاکہ انہوں نےعمران خان نےکہنےپرپارٹی ٹکٹ کیلئےامیرحسن کوسیالکوٹ سےبلوایالیکن انہیں بنی گالہ کےگیٹ سےاندرنہیں لےجاسکاکیونکہ فیض حمیدنےعمران خان کوکہاکہ سیالکوٹ سےٹکٹ فردوس عاشق کودیں،امیرحسین کونہیں۔ امیرحسین بےچارےپانچ گھنٹےتک بنی گالہ کےگیٹ پرانتظارکرتےرہے۔