Home / محسن نقوی کااصرار۔بیرسٹرگوہرکاانکار

محسن نقوی کااصرار۔بیرسٹرگوہرکاانکار

ویب ڈیسک ۔۔ وزیر داخلہ محسن نقوی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے درمیان ہونے والے رابطے کے بعدخیبرپختونخواہاؤس میں پارٹی رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، وزیر داخلہ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل، پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں، سابق صدر عارف علوی اور علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کی رہنما علیمہ خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، تاہم علیمہ خان نے ان دونوں رہنماؤں کے فون کالز کا جواب نہیں دیا۔

بیرسٹر گوہر علی خان کا موقف اور احتجاج کا اعلان

پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ 24 نومبر کو احتجاج کی کال فائنل ہے اور اگر انہیں روکنے کی کوشش کی گئی تو وہ وہیں بیٹھ کر احتجاج کریں گے جہاں انہیں روکا جائے گا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان سے رابطہ کیا تھا، لیکن اب تک انہیں جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، تاہم ایک یا دو روز میں بریک تھرو کی امید ہے۔

محسن نقوی کا بیرسٹر گوہر علی خان سے دوسری بار رابطہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے دوسری بار رابطہ کیا اور موجودہ صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی۔ وزارت داخلہ نے اس بات کی تردید کی کہ وزیر داخلہ اور بیرسٹر گوہر کے درمیان کئی رابطے ہوئے ہیں، اور بتایا کہ پی ٹی آئی کے حتمی جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، اور نہ ہی کسی کمیٹی کی تشکیل کی بات کی گئی ہے۔

بیلاروس کے وفد کی آمد اور وزیر داخلہ کی تشویش

محسن نقوی نے پی ٹی آئی چئیرمین کو آگاہ کیا کہ 80 رکنی بیلاروس کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان پہنچ رہا ہے، اور اس وفد کی آمد کے دوران احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بیلاروس کا وفد 24 نومبر کو اسلام آباد پہنچے گا، اور اس کے دورے کے دوران کسی بھی سیاسی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

احتجاج کی تیاری اور وزیر داخلہ کی سختی

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس لائنز میں خطاب کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ اسلام آباد کو محفوظ رکھنے کے لیے تیار رہیں، اور جو بھی اسلام آباد میں احتجاج کرنے کے لیے آئے گا، اس سے سختی سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کا استعمال کیا جائے گا اور گرفتاریاں بھی کی جائیں گی تاکہ امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔

ن لیگ کی تنقید اور پی ٹی آئی کی حکمت عملی

پی ٹی آئی کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور ان کے اہل خانہ ملک میں تماشہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ دوست ممالک کو ہدف بنایا ہے اور اس کا مقصد پاکستان کو دیوالیہ کرنا ہے۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا جھوٹا بیانیہ بنانا اور دوسروں پر الزامات لگانا ان کی عادت بن چکی ہے۔

آگے کیا ہوگا؟

پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان اس وقت کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، اور احتجاج کے حوالے سے فیصلے کا انحصار پارٹی کی قیادت کی مشاورت اور حکومت کے ساتھ مذاکرات پر ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد میں کیا ہوتا ہے، اور آیا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے احتجاج کو جاری رکھتی ہے یا حالات کے مطابق اسے ملتوی کر دیتی ہے۔

یہ بھی چیک کریں

Justice Mansoor Ali Shah resigns

جسٹس منصورنےکیوں کہاہم بھاگنےوالےنہیں؟

سپریم کورٹ کے سینئر جسٹس منصور علی شاہ نے مستعفیٰ ہونے کی خبروں کی تردید …