ویب ڈیسک ۔۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے بہادر پولیس آفیسرز کی تصاویر کو دہشت گردوں کے طور پر پیش کرنے کا معاملہ شدید بحث کا موضوع بن چکا ہے۔
اس عمل کے ذریعے انتشاری ٹولے نے نہ صرف پولیس آفیسرز کو خطرے میں ڈالا بلکہ ان کی فیملیز کے لیے بھی یہ عمل بہت تشویش ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سےاس سنگین حرکت کےبعدریاستی اداروں کی خاموشی اوراس کےخلاف کوئی واضح کارروائی نہ ہونے پرسوالات اٹھائےجارہے ہیں۔
تحریک انصاف کی اس کارروائی کو بعض حلقے انتہاپسند اور دہشت گردوں کے حامی کے طورپردیکھ رہے ہیں،جبکہ حکومت اور ریاستی اداروں سے یہ سوال کیاجارہا ہےکہ وہ اس خطرناک صورتحال کےخلاف کیوں ایکشن نہیں لےرہے۔
اس صورتحال میں، سوشل میڈیا پر ڈیجیٹل دہشت گردی اور شرپسندی کے پھیلاؤ کے خلاف قانونی کارروائی کی ضرورت زور پکڑتی جارہی ہے۔
سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ ایسے عناصر، جو ریاستی اداروں اور اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ان کے خلاف آخر کب اور کس طرح موثر کارروائی کی جائے گی؟
پاکستان کے اندر اس وقت ایک بہت بڑی تشویش پھیل چکی ہے کہ سوشل میڈیا پر ہونے والی اس طرح کی اشتعال انگیز سرگرمیاں ریاست کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہیں اور اس کا فوری تدارک ضروری ہے۔