مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ سینئراینکرپرسن اورصحافی سلیم صافی کہتےہیں پاکستان کےعسکری حلقے9مئی کوفوجی تنصیبات کےجلاءوگھیراءواورشہداکی یادگاروں کی توہین کوپاکستان کانائن الیون سمجھتےہیں۔ وہ جیونیوزکےپروگرام آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ میں بات کررہےتھے۔
سلیم صافی کےمطابق 9مئی کوجوکچھ ہوااس کی منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی۔ جب ریاست پرحملہ ہوتاہےتوردعمل یقینی طورپرغیرمعمولی ہوتاہے۔ سلیم صافی کاکہناتھاکہ آنےوالےدنوں میں جہانگیرترین اہم ترین بننےوالےہیں۔ انہوں نےحیرت انگیزانکشاف کرتےہوئےبتایاکہ جہانگیرترین سےحال ہی میں ہونےوالےملاقات میں انہیں پتاچلاکہ تحریک انصاف کےبڑےبڑےنام اڑنےکوتیاربیٹھےہیں۔ اسی بنیادپرکہاجاسکتاہےکہ آنےوالےدنوں میں عمران خان سیاسی طورپرتنہارہ جائیں گے۔ عمران خان اورالطاف حسین کامستقبل ایک جیسادکھائی دیتاہے۔
سلیم صافی کےمطابق عمران خان کی حرکتوں کوچین اورامریکاسےتعلقات کےتناظرمیں بھی دیکھاجارہاہےاورپاکستانی اسٹیبلشمنٹ کےپاس ایسےشواہدبھی موجودہیں کہ 9مئی کےواقعات پاکستانی ریاست اورسلامتی کےاداروں پرمغربی قوتوں کی جانب سےلانچ کیاجانےوالاایک منظم حملہ تھاجس کانشانہ فوج بھی تھی۔
جب عمران خان نےاپنی حکومت کےخلاف امریکی سازش کاشورمچایاتوزلمےخلیل زادخفیہ دورےپراسلام آبادآئےاورعمران خان سےتین گھنٹےتک ملاقات کی۔ اسی طرح آرمی چیف کےدورہ چین کےبعددرجنوں امریکی سینیٹرزکےعمران خان کےحق میں بیانات دےرہےہیں۔اسی لئےقومی سلامتی کےادارےحالیہ واقعات کوریاست کےخلاف سازش کےتناظرمیں بھی دیکھ رہےہیں۔
اینکرپرسن منیب فاروق کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی کےساتھ جوہورہاہےوہ تولگ بھگ طےہی تھاتاہم کسی بھی سیاسی پارٹی پرپابندی شایدمناسب نہیں ہوگی۔ ہاں پابندی کی جوباتیں کی جارہی ہیں انہیں عملی جامہ پہنائےجانےکاامکان ہے۔ عمران خان کواب تک عدلیہ کی جانب سےرعایت ملتی رہی ہےلیکن اب ہمیں کچھ تبدیلی محسوس ہورہی ہے۔
منیب فاروق نےبتایاکہ کسی سیاسی جماعت پردوطریقوں سےپابندی لگائی جاسکتی ہے۔ ایک طریقہ ہےانسداددہشت گردی ایکٹ،لیکن اس کاپوراایک پراسیس ہےجووزارت داخلہ کی جانب سےکیاجاتاہے۔ ہاں اس طرح پابندی لگنےکی صورت میں پہلےریویوبورڈ،پھرہائیکورٹ اوراس کےبعدسپریم کورٹ میں اپیل کاحق موجودہے۔ اس کےعلاوہ پولیٹیکل پارٹیزایکٹ2002کےتحت وفاقی حکومت اگرسمجھتی ہےکہ کوئی سیاسی جماعت یاتوفارن ایڈڈہےیاملکی سالمیت کےخلاف کام کررہی ہےتواس پرپابندی لگائی جاتی ہے۔ اس صورت میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جاسکتی ہے۔ اگرسپریم کورٹ حکومت کافیصلہ اپ ہولڈکرتی ہےتوپارٹی تحلیل ہوجاتی ہے۔ منیب فاروق کےمطابق نیب کےمعاملات میں عمران خان کےلئےآنےوالےدنوں میں ہمیں سختی نظرآئےگی۔