ویب ڈیسک ۔۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نےواضح کیاہےکہ عدالتی حکم کے مطابق کسی بھی قسم کےجلسے، جلوس یا دھرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی،حکومت عدالتی حکم پرسو فیصد عمل کرائے گی۔اگرکسی قسم کاجانی نقصان ہواتوذمہ دارپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہوگی۔
محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے وزیراعظم سےملاقات ہوگی اور ان کی ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے گا،لیکن اگر پی ٹی آئی نے دھرنے دینے کی کوشش کی تو صورتحال مشکل ہو جائے گی۔
اڈیالہ سے پیغام ملنے کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ نے کہاان کا اڈیالہ سے کوئی رابطہ نہیں۔ایک صحافی نے سوال کیاجب پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو وہ احتجاج کی اجازت دیتے تھے، مگر آج آپ اجازت کیوں نہیں دے رہے؟ اس پر محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے پاس پی ٹی آئی کی درخواست آئی ہوئی ہے جو پراسیس میں ہے۔
راستوں کی بندش کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سڑکیں بند نہ کرنے کی بات درست ہے، مگر پھر آپ بتائیں کہ کیا کیا جائے؟ انہوں نے کہا کہ نہ سڑکیں بند ہونی چاہیے، نہ کاروبار متاثر ہونا چاہیے اور نہ ہی انٹرنیٹ یا موبائل فون سروس بند کی جانی چاہیے، لیکن اس صورتحال میں کیا کیا جائے؟
محسن نقوی نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں جو بھی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بشریٰ بی بی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہابعض لوگ اپنی سیاست کے لیے امریکا اور سعودیہ کو بیچ میں لاتے ہیں اور ایس سی او کانفرنس اور روسی صدر کی آمد کا لحاظ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو احتجاج کا حق ہے، لیکن یہ تباہی کے بجائے جائز طریقے سے کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی نے دھاوا بولنے کی کوشش کی تو مذاکرات نہیں ہوں گے، اور اگر مذاکرات کرنے ہیں تو وہ جائز طریقے سے ہونے چاہئیں، نہ کہ دھرنا دینے کے ساتھ مذاکرات کی بات کی جائے۔
پنجاب میں دفعہ 144نافذ
پنجاب کےہوم ڈیپارٹمنٹ نےصوبےبھرمیں دفعہ 144نافذکرکےہرقسم کےجلسے،جلوس،ریلیوں اورعوامی اجتماعات پابندی لگادی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہاگیاہےکہ یہ اقدام عوام کےجان ومال کےتحفظ کی خاطرکیاگیاہے۔ عوامی اجتماعات دہشت گردوں کاسافٹ ٹارگٹ ہوسکتےہیں۔