مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ نےمعروف صحافی حامدمیرکےپروگرام کیپٹل ٹاک میں بات کرتےہوئےچئیرمین تحریک انصاف عمران خان کےبارےمیں انتہائی اہم اوردلچسپ بیانات دئیےہیں۔ آئیےمختصراًان کاجائزہ لیتےہیں۔
حامدمیرکےسوال پرکہ کیاحکومت عمران کوگرفتارکرناچاہتی ہے؟ راناثنااللہ کاکہناتھاکہ یوں توعمران خان کےاوپربہت سےمقدمات ہیں لیکن بنیادی طورپرتین مقدمات قابل ذکرہیں۔ ایک فارن فنڈنگ کیس ، دوسراتوشہ خانہ کاکیس اورتیسراٹیریان وائٹ کاکیس ۔ یہ تین کیسزفیصلہ کرینگےکہ عمران خان معاملہ آگےکیسےچلےگا۔
راناثنااللہ کاکہناتھاکہ عمران خان نےجوپانچ ماہ سےاپنی ٹانگ پرپلسترچڑھایاہواہے،اس کامقصدہی یہ ہےکہ کسی کیس میں عدالت میں پیش نہ ہوناپڑے۔ کیونکہ جن اہم اورقابل ذکرکیسوں کاذکرکیاگیاہےان میں عمران خان اگرعدالتوں میں پیش ہوتےہیں تونااہلی اورسزایقینی دکھائی دیتی ہے۔انہوں نےکہاکہ عمران خان کہہ ہی نہیں سکتاکہ میں نےتوشہ خانہ میں چوری نہیں کی ، القادرٹرسٹ میں قومی خزانےکو50ارب کاٹیکہ نہیں لگایااوریہ کہہ ہی نہیں سکتاکہ اس نےفارن فنڈنگ کیس میں چوری نہیں کی۔
راناثنااللہ کاکہناتھاکہ ان کیسوں میں عمران خان عدالتوں میں پیش ہوتےہیں توہماری پوری کوشش ہوگی کہ عدالتیں فیصلہ کریں۔ ہاں ، عدالت اسےبری کرتی ہےتوکردے،عدالت کافیصلہ قبول کریں گے۔
راناثنااللہ نےکہاکہ عمران خان کوعدالتوں میں پیش ہوناپڑےگا۔ اگریہ پیش ہوجائےتوبہترہے۔ اسلام آبادپولیس زمان پارک عدالتی نوٹس کی تعمیل کرانےگئی تھی ،اسےگرفتارکرنےنہیں گئی تھی۔ آہستہ آہستہ اس کیلئےگنجائش کم ہوتی جارہی ہے۔ وزیرداخلہ کادوٹوک الفاظ میں کہناتھاکہ یاتوعمران خان پیش ہوگایااسےپیش کردیاجائےگا۔
ایک سوال پرراناثنااللہ نےکہ کہااسلام آبادپولیس عمران خان کوگرفتارکرنےگئی تویہ اپنےبیڈروم کےباتھ روم میں جاکرچھپ گئےتھے۔
عمران خان گرفتارہوئےتوکہاں رکھاجائےگا؟
وفاقی وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ عمران خان اپنےخلاف کیسوں میں گرفتارہوئےتوانہیں اڈیالہ جیل میں رکھاجائےگاکیونکہ قانون کےمطابق ان کےخلاف کیسزکےحساب اڈیالہ جیل ہی بنتی ہے۔ لیکن زیادہ بہتریہی ہےکہ اسےکسی ری ہیبیلیٹیشن مرکزمیں رکھاجائے۔
عمران خان کےکون کون سےٹیسٹ ہونگے؟
راناثنااللہ نےکہاکہ عمران کی گرفتاری کی صورت میں ان کابلڈٹیسٹ ہوگاکیونکہ یہ کوکین اورآئس کانشہ کرتےہیں۔ اس کےعلاوہ وہ جوپلسترانہوں نےپانچ ماہ سےاپنی ٹانگ پرچڑھارکھاہےاس کاٹیسٹ بھی ہوگا۔
جنرل ریٹائرڈفیض اورثاقب نثارکامبینہ گٹھ جوڑ؟
راناثنااللہ نےدعویٰ کیاکہ اب بھی عمران خان کیلئےجوسہولت کاری ہورہی ہےاس میں ان دوحضرات کابڑاعمل دخل ہے۔ جہاں تک ان کےبس میں ہےوہ کررہےہیں۔ ثاقب نثاراب بھی ان کیلئےدوڑبھاگ کررہےہیں۔ یہ باتیں توزبان زدعام ہیں۔
راناثنااللہ نےبتایاکہ فیض حمیدنےکچھ لوگوں کوسپریم کورٹ کاجج بنوایا۔ حنرل ریٹائرڈفیض کسی صاحب کوسپریم کورٹ کاجج بنواناچاہتےتھےاوروہ اپنی کوشش میں کامیاب بھی ہوگئے۔ راناثنااللہ کےبقول اب بھی یہ لوگ آپس میں رابطےمیں ہوسکتےہیں۔
پاکستان میں سیاست نہیں دشمنی ہورہی ہے
راناثنااللہ نےکہاکہ عمران خان نےپاکستان میں سیاست کودشمنی میں بدل دیاہے۔ اب وہ ہمیں اپنااورہم اسےدشمن سمجھتےہیں اورایک دوسرےکودشمن سمجھ کرہی جواب دیتےہیں۔ اس سب کاذمہ دارعمران خان ہے۔
ملک میں الیکشن کب ہونگے؟
راناثنااللہ نےکہاجس طرح ملک میں عمران خان الیکشن کراناچاہتاہےاگراس طرح ہوگئےتوملک مستقل طورپرانارکی کاشکارہوجائےگا۔ وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ ملک میں خانہ ومردم شماری 30مارچ کومکمل ہوگی اورآئینی طورپرمردم شماری مکمل ہونےکےاگلےچارماہ تک الیکشن نہیں ہوسکتےکیونکہ نئی مردم شماری کےمطابق حلقہ بندیاں ہونی ہیں۔
اس طرح الیکشن 31جولائی کےاگلےتین ماہ کےاندرہوجائیں گے۔انہوں نےکہاکہ الیکشن کراناوزیراعظم کی نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ ملک عمران خان کی ضدپرچلاتوتباہ ہوجائےگا۔