مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ صحافی ارشدشریف کی والدہ نےاظہارافسوس کیلئےجانےوالےسینئرصحافی حامدمیرکےذریعےارب اختیارسےیہ سوال پوچھاکہ وہ کون سےحالات تھےکہ جن میں ارشدشریف کوملک چھوڑناپڑا؟
حامدمیرنےاپنےپروگرام کیپیٹل ٹاک میں یہ سوال وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کےسامنےرکھ دیا۔ جواب دیتےہوئےراناثنااللہ نےکہاکہ ان کی ایک مرتبہ ارشدشریف سےفون پربات ہوئی توانہوں نےارشدشریف سےکہاکہ آکرمجھےملواوراپنےخدشات سےآگاہ کروتاکہ ہم ان کےحل کیلئےکچھ کرسکیں۔
راناثنااللہ کےمطابق ارشدشریف نےکبھی ان سےملک سےباہرجانےکاتذکرہ نہیں کیا۔ اگرکوئی ارشدشریف کوڈرادھمکارہاتھااوران کےخلاف مقدمےدرج کروارہاتھاتواس کی تحقیقات ہونگی۔
راناثنااللہ نےپوچھاکہ عمران خان نےکیوں ارشدشریف کوملک سےباہرجانےکامشورہ دیا؟ عمران خان نےاگرانہیں باہربھجوایاہی تھاتووہاں اس کی کیامددکی؟ کیوں ارشدشریف کوکینیاجاناپڑا؟ کیاعمران خان ارشدشریف کودبئی یایورپ کےکسی ملک میں سیٹل کروانےمیں مددنہیں کرسکتےتھے؟
انہوں نےکہاحکومت نےارشدشریف کےمبینہ قتل کی تحقیقات کیلئےجوکمیٹی بنائی ہےاسےجلدسےجلدنتائج سےآگاہ کرناچاہیےتاکہ اس حوالےسےافواہوں کاخاتمہ ہوسکے۔ انہوں نےکہاارشدشریف کی شہادت کےذمہ دارعمران خان ہیں۔ راناثنااللہ نےسوال اٹھایاکہ ارشدشریف کی وجہ سےجس چینل نےفائدہ اٹھایا،اس چینل اورعمران خان نےبراوقت آنےپرارشدشریف کاکتناساتھ دیا؟ ارشدشریف کوجس المناک انجام سےدوچارہوناپڑااس کےذمہ دارسلمان اقبال اورعمران خان ہیں