ویب ڈیسک ۔۔ ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس میں سپریم کورٹ کےتفصیلی فیصلےپرعمران خان کاجارحانہ تبصرہ۔
چئیرمین تحریک انصاف نےآج ڈی جی خان میں جلسےسےخطاب کرتےہوئےکہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے تکلیف ہوئی، عدلیہ نے کہا مراسلے سے متعلق تفتیش نہیں ہوئی، جب صدر نے عدالت عظمیٰ کو مراسلہ بھیجا تب چیف جسٹس نے تحقیقات کیوں نہیں کرائی۔
انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان، اسپیکر نے مراسلہ چیف جسٹس کو بھجوایا تھا، امریکی انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لو کس کو پیغام دے رہا تھا؟ سپریم کورٹ انکوائری کرے اور کمیشن بنائے۔
انہوں نے کہا کہ منٹس موجود ہیں کہ میں نے وہ مراسلہ پہلے کابینہ، نیشنل سیکیورٹی کونسل، پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جس میں واضح تھا کہ امریکی انڈر سیکریٹری ہمارے سفیر کو کہتا ہے عمران خان کو ہٹاؤ ورنہ مشکل میں آجاؤ گے۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا کی دھمکی میرے لیے نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے تھی، سوال کرتا ہوں کہ 22 کروڑ عوام کے حامل ملک کے لیے اس سے زیادہ توہین اور کیا ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل سپریم کورٹ نے اسپیکر رولنگ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی وجہ سے وزیراعظم کی سفارش پر صدر مملکت نے اسمبلی توڑی جس پر اپوزیشن اور عوام کے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہوئے۔
سپریم کورٹ کےتفصیلی فیصلےکےبعدملک میں ایک بحث چھڑگئی ہے۔ ن لیگ کےحامی اسےایک اچھافیصلہ قراردےرہےہیں جبکہ تحریک انصاف والےاس پرکڑی تنقیدکررہےہیں۔