لاہور: (ویب ڈیسک) کوروناویکسین کی بوسٹرشاٹ یاتیسری خوراک کےبارےمیں ان دنوں ایک بحث چل نکلی ہےکہ اسےلگواناچاہیےیانہیں ؟
کوروناکی بوسٹرشاٹ کےبارےمیں امریکی واسرائیلی ماہرین کاکہناہےکہ جسم میں داخل شدہ ویکسین کی قوت وقت کےساتھ کم ہوجاتی ہےاورمدافعتی قوت میں اضافےکیلئےبوسٹرشاٹ ضروری ہے۔
اسرائیلی ماہرین کےمطابق ویکسین لگوانےکےبعدقوت مدافعت چھ ماہ کےاندرختم ہوجاتی ہےاوربچی کھچی قوت کروناکےڈیلٹاویرینٹ کوروکنےمیں کم موثرہے۔
سعودی عرب نےچینی ویکسین کی منظوری دےدی
امریکی ماہرین کاکہناہےکہ کوروناکی بوسٹرشاٹ صرف انہی لوگوں کوملنی چاہیےجن کی قوت مدافعت کم ہو۔ وہ افرادجن کاٹرانسپلانٹ ہواہو،ایڈز،کینسر،آٹومیون یادیگرامراض میں مبتلاہیں۔
ماہرین کامزیدکہناہےکہ 80سال سےزائدعمرکےلوگوں کوبوسٹرشاٹ لگناچاہیےکیونکہ انہیں اس وباسےبہت خطرہ ہے۔
بوسٹرشاٹ کےسائیڈافیکٹ میں ہلکابخار،درداورتھکاوٹ شامل ہیں ۔
بوسٹرشاٹ کتنی مرتبہ لینی چاہیےاس پرماہرین کاکہناہےکہ کووڈویکسین ہیپاٹائٹس بی ویکسین کی طرح ہےجسےسالانہ نہیں لیتے۔