مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹونےمولانافضل الرحمان اوراپوزیشن کی دیگرجماعتوں کی حمایت کےبغیرآئینی ترمیم کااعلان کردیا۔
سانحہ کارسازکےسترہ سال مکمل ہونےپرحیدرآبادمیں جلسےسےخطاب کرتےہوئےبلاول بھٹونےکہامیں سب کےاتفاق رائےسےآئین سازی کرناچاہتاہوں ۔ چاہتاہوں یہ عمل تہترکےآئین اوراٹھارویں ترمیم کی طرح ہو۔ مولانافضل الرحمان سےاس حوالےسےآخری ملاقات ہوگی ۔ اپوزیشن مان گئی توٹھیک ورنہ میں ن لیگ کےساتھ مل کردستیاب اکثریت کی مددسےآئینی ترمیم کرنےپرمجبورہوجائوں گا ۔
بلاول بھٹونےکہاانہوں نےآئینی ترمیم پربہت کمپرومائزکیا۔ آئینی عدالت کوآئینی بینچ سےبدلنےکی حامی بھری ۔ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےاس ملک کی عدالتی تاریخ میں ایسےکام کئےجواس سےپہلےکسی چیف جسٹس نےنہیں کئے۔ انہوں نےبھٹوشہیدکوانصاف دیا،فیض آباددھرناکیس کاتاریخی فیصلہ دیا۔ مجھ سےکہاگیاکہ قاضی فائزعیسیٰ کےنام سےپیچھےہٹ جائیں ۔ میں قاضی فائزعیسیٰ کےبہادرانہ فیصلوں کےباوجوداس کیلئےبھی تیارہوں ، لیکن برابری کی عدالت بن کررہےگی ۔ نہ کھپےنہ کھپےون یونٹ نہ کھپے۔
بلاول بھٹونےجلسےمیں اعلان کیاکہ وہ اسلام آبادسےآئینی عدالت بناکرہی واپس لوٹیں گے۔