مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ آئینی عدالت ہماری مجبوری بھی ہےاورضروری بھی ، ہرصورت قائم کرکےدکھائیں گے ۔
ان خیالات کااظہارچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نےسندھ ہائیکورٹ بارسےخطاب کرتےہوئےکیا۔ ان کاکہناتھاآئین سازی اورقانون سازی عدلیہ کانہیں پارلیمنٹ کاکام ہے۔ 19ویں آئینی ترمیم عدالتی دھمکی کی وجہ سےلاناپڑی لیکن اب چاہےکچھ بھی ہو، چارٹرآف ڈیموکریسی کےمطابق عدالتی اصلاحات لاکررہیں گے۔
بلاول بھٹونےکہاآئینی عدالت اس لئےضروری ہےتاکہ پھرسےکسی وزیراعظم کوپھانسی پرنہ چڑھایاجاسکے۔ ملک میں آئین سےمتعلق جوبھی مسئلےمسائل ہیں انہیں آئینی عدالت ہی دیکھےگی ۔ ہم نےوہ دوردیکھاہےجب جج صاحبان ایک آمرکوآئین میں ترمیم کی اجازت دےکرکئی کئی سال آئین کوبھول جایاکرتےتھے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نےکہاعدالتی نظام تباہ ہوچکا،جس کام کیلئےعدالتیں بیٹھی ہیں وہ کام نہیں ہورہا۔ سیاسی مقدمات کوپہلےسناجاتاہےجبکہ عوامی مقدمات کیلئےوقت ہی نہیں ۔
بلاول بھٹونے واضح کیاان کی مجوزہ ترامیم کے تحت آئینی عدالت میں صوبوں کی برابر نمائندگی حاصل ہوگی اور روٹیشن پالیسی کے تحت چیف جسٹس ہر صوبے سے ہوگا۔ اس طرح صوبوں کےدرمیان فرق کوکم کرنےمیں مددملےگی ۔
بلاول نےدوٹوک اندازمیں کہاکہ وہ ایسی کسی قانون سازی کےحق میں نہیں جوفردواحدکوفائدہ یانقصان پہنچانےکیلئےہو۔