ویب ڈیسک ۔۔ نومئی کےواقعات کےذمہ داروں کےگردگھیراتنگ کرنےکاسلسلہ بدستورجاری ہے۔ اسی حوالےسےکچھ میڈیامالکان بھی قانون نافذکرنےوالےاداروں کےراڈارپرموجودہیں۔
معروف صحافی اوراینکرپرسن جاویدچودھری نےاپنےوی لاگ میں بتایاکہ 2میڈیامالکان کےبارےمیں توباقاعدہ ثبوت بھی مل چکےہیں کہ وہ 9مئی کوہونےوالےہنگاموں،توڑپھوڑاورجلاءوگھیراءوکےواقعات کوہوادینےاوراس کےذریعےعوام میں اشتعال پھیلانےمیں باقاعدہ شامل تھے۔ جاویدچودھری کےمطابق اس کام میں 3 جزوی میڈیامالکان بھی شامل ہیں۔ اس جزوی میڈیامالکان کےبارےمیں خیال ہےکہ ممکن یہ کلی طورپراس کام میں ملوث نہ ہوں لیکن جزوی طورپرہوسکتاہےیہ بھی اس گھناونےکام کاحصہ بنےہوں۔ جاویدچودھری نےبتایاکہ ان پانچوں میڈیامالکان کےگردقانون کاشکنجہ تنگ ہوگااورانہیں کٹہرےمیں لایاجائےگا۔
جاویدچودھری نےاپنےوی لاگ میں یہ بھی بتایاکہ حکام نے89یوٹیوبرزکی فہرست بھی بنائی ہےجنہوں نےاپنےوی لاگزکےذریعےوائلنس پھیلایااوراسےگھماپھراکریہ ثابت کرنےکی کوشش کی کہ پاکستان میں انقلاب آچکاہےاورعمران خان کوکندھوں پراٹھاکردوبارہ وزیراعظم بنایاجارہاہے۔
اس کےعلاوہ 13ٹیلی وژن اینکرزکی فہرست بھی بنی ہےجن پران کےپروگراموں اوراس میں کی گئی گفتگوکی بنیادپرمقدمات قائم کئےجارہےہیں۔427 ٹویٹرہینڈلرزایسےہیں جنہوں نےاس خبرکوپھیلایااورجن کی وجہ سےتشددکےواقعات میں اضافہ ہوا۔ ان ٹویٹرہینڈلرزکی گرفتاری کیلئےچھاپےمارےجارہےہیں اورکچھ کوگرفتاربھی کرلیاگیاہے۔
اسی طرح ایک ایسےصاحب کےبارےمیں بھی پتاچلاہےکہ جوعمران خان کےپیغامات جج صاحبان تک پہنچاتےتھے۔ ان صاحب کی گرفتاری بھی آنےوالےدنوں میں متوقع ہے۔