ویب ڈیسک ۔۔ اسرائیلی وزیر اعظم کےخطرناک ارادےسامنےآگئے۔۔نیتن یاہونےتمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ بندی کےامکانات کویکسرمستردکردیا۔
غیر ملکی ٹی وی کےساتھ انٹرویومیں اسرائیلی وزیراعظم کاکہناتھاجنگ کے بعد اسرائیل غزہ پٹی کی غیر معینہ مدت کے لیے سلامتی کی مجموعی ذمہ داری خود سنبھالے گا۔اس وقت حماس کی وجہ سے اسرائیل کے پاس سکیورٹی کی ذمے داری نہیں ہے۔
نیتن یاہوکامزیدکہناتھاکہ غزہ میں اس وقت تک جنگ بندی نہیں ہو گی جب تک حماس اپنی قیدمیں موجودتمام یرغمالیوں کورہانہیں کردیتا۔ نیتن یاہونے غزہ کے جنوبی اور شمالی علاقوں کو درمیان سے تقسیم کرنے کے بعد اسرائیلی فوج کے مزید علاقوں پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا۔
غزہ کےہسپتالوں پربمباری
اسرائیل نےغزہ کے3اسپتالوں پراندھادھند بمباری کی۔ نشانہ بنائےجانےوالےہسپتالوں میں غزہ سٹی کے نصرمیڈیکل کمپلیکس، القدس اسپتال اور بیت ہانوں میں کمال عدوان اسپتال شامل ہیں۔حملوں میں متعدد فلسطینی شہید اورزخمی ہوگئے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سےتجاوزکرچکی ہے، مرنے والوں میں 4 ہزار سے زیادہ بچے اور 2600 خواتین شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی امداد سے متعلق ایجنسی یو این آر اے ڈبلیو کے سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 10 ہزار افراد کا قتل انسانیت کے خلاف ہے۔
اسرائیل نے غزہ کو مکمل محاصرےمیں لےرکھاہے۔ 23 لاکھ افراد کو پانی، کھانے اور ایندھن کی فراہمی معطل جبکہ مواصلاتی نظام بھی منقطع ہے۔