ویب ڈیسک ۔۔ زیرسمندرموجودبحری جہازٹائی ٹینک کےملبےکی سیرکیلئےلےجانےوالی امریکی کمپنی اوشن گیٹ نے18جون کےخوفناک حادثےکےبعدبالاخراپنی تمام ترسرگرمیوں کوتاحکم ثانی بندکرنےکااعلان کردیاہے۔
یادرہےکہ اوشن گیٹ کی ٹائٹن نامی سب میرین18جون کودوپاکستانیوں اورکمپنی کےمالک سمیت کل5افرادکولیکرٹائی ٹینک کےبحراوقیانوس کی تہہ میں موجودملبےکودیکھنےکیلئےروانہ ہوئی لیکن روانگی کےچندہی گھنٹوں بعداس کاکمپنی کےبیس کیمپ سےرابطہ ٹوٹ گیااورسب میرین لاپتہ ہوگئی۔
مسلسل پانچ روزکی انتھک کوششوں کےبعد22جون کوامریکی کوسٹ گارڈکمانڈرنےبوسٹن میں میڈیاکوبریفنگ دیتےہوئےیہ افسوسناک خبرسنائی کی ٹائٹن سمندرکی تہہ میں تباہ ہوچکی ہےاوراس میں موجودافرادکےباقیات ملنےکےامکانات بہت کم ہیں۔
اس افسوسناک حادثےکےبعددنیابھرسےاوشن گیٹ پرسخت تنقیدہورہی تھی اوراسےپانچوں افرادکی موت کاذمہ دارٹھہرایاجارہاتھا۔ بہت سےلوگوں نےجوپہلےٹائٹن پرسفرکرچکےتھےیہ بتایاکہ یہ سب میرین سمندرکی تہہ میں اس قدرگہرائی میں جانےاورپانی کادباوبرداشت کرنےکی اہلیت نہیں رکھتی تھی۔
پھریہ خبربھی آئی کہ کمپنی کےایک سی ای اوکومحض اس لئےفارغ کردیاگیاکیونکہ اس نےٹائٹن میں خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔
ٹائٹن میں سفرکیلئےایک شخص سےپورےڈھائی لاکھ امریکی ڈالرچارج کئےجاتےتھے۔
یادرہےکہ حادثےکاشکارہونےوالی ٹائٹن میں پاکستانی بزنس میں شہزادہ داود،ان کےانیس سالہ بیٹےسلیمان داوداوراوشن گیٹ کےمالک اسٹاکٹن رش بھی شامل تھے۔
یہاں یہ بات بھی یادرہےکہ امریکی بحریہ نے18جون کوزیرسمندرموجوداپنےسونارسسٹم کی مددسےایک دھماکےکی آوازریکارڈکی تھی اوراس آوازکوانہوں نےامریکی کوسٹ گارڈسےشئیربھی کردیاتھا۔ کہاجاتاہےکہ دھماکےکی یہ آوازٹائٹن آبدوزہی کی تھی۔