ویب ڈیسک ۔۔ شمالی بحراوقیانوس کی گہرائیوں میں خوفناک حادثےسےدوچارہونےوالی ٹائٹن نامی آبدوزکےساتھ اصل میں کیاہوااورکیوں وہ دھماکےسےتباہ ہوئی ؟ یہ وہ سوالات جن کاجواب تلاش کرنےکیلئےکینیڈین ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈنےباقاعدہ تحقیقات کاآغازکردیاہے۔
کینیڈا کے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (ٹی ایس بی) کاکہناہےوہ ٹائٹن کی تباہی کےحوالے سےتحقیقات شروع کر رہا ہےاوراس مقصدکیلئےٹی ایس بی کی ایک ٹیم نیو فاؤنڈ لینڈ میں معلومات اکٹھی کرنے اورانٹرویو لینے کے لیے روانہ کی گئی ہے۔
دوران تحقیقات ٹائٹن آپریٹ کرنےوالی کمپنی اوشن گیٹ کےمالک اسٹاکٹن رش نےٹائٹن کاتھرڈپارٹی انسپکشن نہیں کروایاتھا،انہوں نےٹائٹن کےناول ڈیزائن کیلئےامریکن بیورو آف شپنگ سےسرٹیفیکیشن نہ لینے کا انتخاب کیا۔ اس کےعلاسہ
کچھ افراد نےٹائٹن کی تیاری میں استعمال کئےگئےکاربن فائبر کے انتخاب پربھی سوال اٹھائے ہیں۔
سمندرکی سیاحت پرلےجانےوالی ایک اور کمپنی اوشن ایکس کے شریک بانی رے ڈالیوکہتےہیں اوشن گیٹ نے ایسے مواد کے ساتھ اپنی تجرباتی گاڑی بنائی جس سے دوسرے گریز کرتے ہیں اورحفاظتی اقدامات کویقینی بنانے کے لیے بنائے گئے سرٹیفیکیشن کے عمل کو بھی نظراندازکیا۔ یہی نہیں بلکہ اوشن گیٹ نےآبدوز کمیونٹی کے اندر بہت سے ماہرین کی وارننگ پرکوئی توجہ نہ دی۔
برطانوی ٹائٹینک ایکسپلوررڈک بارٹن نے ٹائٹن کے ڈیزائن اوردیکھ بھال کے بارے میں اٹھائے گئے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئےسنجیدہ سوالات اٹھائےہیں۔
رائٹرزکےمطابق لاس ویگاس میں مقیم سرمایہ کارجے بلوم نےحفاظتی خدشات کےپیش نظرعین آخروقت میں اپنےبیٹےکےساتھ ٹائٹن میں سوارہونےسےانکارکردیاتھا۔