ویب ڈیسک ۔۔ جرمنی میں کیریئربنانےکاسنہری موقع ۔ جرمن حکومت نےآخرکار’چانس کارڈ’متعارف کرادیاجس کےتحت کوئی بھی غیرملکی جاب آفرکےبغیرجرمنی آسکتےہیں۔
چانس کارڈیکم جون سےنافذالعمل ہوگیاہےاوراسےایک ایسےوقت میں لانچ کیاگیاہےجب جرمنی کوہنرمنداورغیرہنرمندلیبرکےشدیدبحران کاسامناہے۔ چانس کارڈسےفائدہ اٹھاتےہوئےغیریورپی ممالک کےلوگ بھی جاب آفرکےبغیرجرمنی آکراپنےلئےروزگارتلاش کرسکتےہیں۔
جرمن وزیرداخلہ نینسی فیزرکہتی ہیں ہم اس بات کویقینی بنارہےہیں کہ محنت کش اورہنرمندافرادملک میں آئیں اورہماری معیشت میں اپناحصہ ڈالیں۔
جہاں تک چانس کارڈکیلئےاہلیت کاسوال ہےتووہ تمام افرادجن کےپاس کم ازکم دوسال کی پیشہ ورانہ ٹریننگ ہویاان کےپاس اپنےملک کی کسی تسلیم شدہ یونیورسٹی ڈگری ہواوران کی عمر35سال سےکم ہو،اس کارڈکیلئےاپلائی کرنےکےاہل ہیں۔
چانس کارڈ میں دلچسپی رکھنے والوں کیلئےجرمن یا انگریزی جاننابھی ضروری ہے۔ اسکیم کے لیے اہلیت کا فیصلہ پوائنٹ سسٹم کی بنیاد پر کیا جائے گا جو درخواست گزاروں کی تعلیم ، تربیت ،عمراورجرمن زبان سےان کی واقفیت کی بنیادپربنایاجائےگا۔
کارڈ حاصل کرنے کے لیے کم از کم چھ پوائنٹس کی ضرورت ہوگی اور اگر کسی درخواست دہندہ کو کارڈ مل جاتا ہے تو وہ جرمنی میں داخل ہو کر ایک سال تک ملازمت تلاش کر سکے گا۔ کارڈ کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ ملازمت کی تلاش کی مدت کے دوران، اسکیم میں حصہ لینے والے پارٹ ٹائم یا آزمائشی ملازمتوں میں ہفتے میں 20 گھنٹے تک کام کر سکتے ہیں۔
یہ پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب یورپ کی مضبوط ترین معیشتوں میں سے ایک میں مزدوروں کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور ملک کو اپنی ملوں اورفیکٹریوں کو چلانے اور برآمدات کو برقرار رکھنے کے لیے ہر سال کم از کم 4 لاکھ تارکین وطن کی ضرورت پڑتی ہے۔