ویب ڈیسک ۔۔ کراچی کی کھلی مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں 6,800 روپے فی 100 کلوگرام تھیلے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جو گزشتہ ہفتے 6,200 روپے تھی۔ نتیجےکےطورپرمختلف اقسام کے آٹے کی قیمتوں میں 6 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا ہے۔
کراچی ہول سیل گروسرزایسوسی ایشن کےمطابق آٹانمبر2.5کانیاریٹ 73روپےفی کلوگرام ۔ فائن آٹاکی نئی قیمت 75-76روپےفی کلوجبکہ چکی آٹےکی نئی قیمت 80-81روپےفی کلوگرام تک بڑھ چکی ہے۔
ملرزسرکاری گندم کے ساتھ کھلے بازار کے اناج کو پیسنے پرانحصارکرتےہیں جو 4,875 روپے فی 100کلوگرام تھیلے میں دستیاب ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ملرزسبسڈی والی گندم کو اوپن مارکیٹ کی مہنگی گندم کے ساتھ ملاکربھاری منافع کمارہے ہیں،
کراچی ہوسیل گروسرزایسوسی ایشن کےچئیرمین روف ابراہیم کےمطابق گندم بلوچستان کےراستےافغانستان اسمگل کی جارہی ہے۔
ریٹیل مارکیٹوں میں کچھ پرچون فروش بیک پارلراوراشرفی فائن آٹےکے5کلوگرام کےتھیلےکے430-440روپےچارج کررہےہیں۔ پہلےیہی قیمت 420روپےفی 5کلوگرام تھیلاتھی۔
اسی طرح 820-830روپےکےمقابلےمیں اب 10کلوآٹےکاتھیلا840-850روپےمیں فروخت کیاجارہاہے۔ چکی آٹا90روپےفی کلومیں فروخت ہورہاہے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے مرکزی چیئرمین محمد یوسف چوہدری کہتے ہیں کراچی کی فلور ملوں کے لیے یومیہ گندم پیسنے کی ضرورت 225,000 ٹن ہے لیکن ملرز کو یومیہ 100,000ٹن مل رہی ہے۔ نتیجے کے طور پر، ملرز بازاروں میں آٹے کی قلت سے بچنے کے لیے حکومت کی گندم کے ساتھ کھلی مارکیٹ کی مہنگی گندم ملانے کے پابند ہیں۔
یوسف چودھری نے دیگر صوبوں کے مقابلے سندھ میں آٹے اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں سے اتفاق نہیں کیا اور اسے سیاسی بیان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے پورے ملک میں گندم اور آٹے کی قیمتیں دباؤ کا شکار ہیں۔