مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ پیپلزپارٹی اورجےیوآئی کےدرمیان آئینی ترمیم کےمسودےپراتفاق ہوگیا ۔ مولانافضل الرحمان اوربلاول بھٹوزرداری کی کراچی میں ہونےوالی ملاقات میں بڑابریک تھرو۔
سربراہ جےیوآئی ملاقات کیلئےکراچی میں بلاول ہاوس پہنچے۔ مولاناکےہمراہ ان کی پارٹی کےرہنمابھی تھے۔ ذرائع کےمطابق مولانافضل الرحمان اوربلاول بھٹوزرداری کی ملاقات تین گھنٹےسےزائدجاری رہی ۔ دونوں رہنماوں نےآئینی ترمیم کےمسودےپرتفصیلی مشاورت کی ۔
ملاقات کےدوران ہی کچھ میڈیاچینلزنےبریک تھروکی خبرنشرکی جوکچھ دیربعدفضل الرحمان اوربلاول بھٹوکی پریس کانفرنس میں درست ثابت ہوئی ۔
پریس کانفرنس میں بات کرتےہوئےفضل الرحمان نےمتفقہ مسودےکاکریڈٹ بلاول بھٹوکودیا۔ انہوں نےکہاہم پی ٹی آئی سےبھی ملیں گےاورکوشش ہوگی کہ سب ایک متفقہ مسودےپرراضی ہوجائیں ۔ نوازشریف کوبھی اتفاق رائےمیں ساتھ ملانےکی کوشش کریں گے ۔ جومسودہ حکومت نےپہلےپیش کیاوہ قابل قبول نہیں تھا، ہم نےمل کراپنامسودہ تیارکیاہے ۔ آئینی عدالت کےحوالےسےپوچھےگئےسوال پرمولانانےجواب کوٹال دیا۔
بلاول بھٹونےکہامولانافضل الرحمان کھانےپرنوازشریف سےمل رہےہیں،ہمیں بھی دعوت ہے ۔ نوازشریف سےملاقات کےبعدکچھ نکات سامنےرکھیں گے۔ کامیاب آئین سازی میں ہمیشہ پیپلزپارٹی اورجےیوآئی کاکرداررہاہے۔ اتفاق رائےسےبہتری آئےگی ۔ امیدہےتمام سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کیلئےنہیں ملکی مفادکیلئےاتفاق رائےکریں گی ۔ نوازشریف سےملاقات کےبعدکچھ نکات سامنےرکھیں گے ۔۔