مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ بلاول بھٹوکہتےہیں ملک میں عدل کانظام درست کرنےاورعوام کوسستااورفوری انصاف دینےکیلئےآئینی عدالت کاقیام ناگزیرہے۔ آئینی عدالت میثاق جمہوریت میں کیاگیاوعدہ ہے،اس سےپیچھےنہیں ہٹیں گے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نےکہاجولوگ مجھےپیچھےہٹنےکامشورہ دےرہےہیں،میراانہیں مشورہ ہےتم پیچھےہٹ جاؤ۔ پیپلزپارٹی آئینی ترمیم پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرےگی ۔ میثاق جمہوریت میں کچھ چیزیں باقی رہ گئیں،کیاانہیں بھول جائیں؟ کیاجیل میں بیٹھےشخص کی وجہ سےاپنےقائدکاوعدہ بھول جائیں ؟ عدلیہ نےفوجی آمروں کوآئین میں ترمیم کی اجازت دی اورہمارےوالدین کوگیارہ سال جیل میں رکھا ، اس نظام عدل کومیں نےبچپن سےدیکھاہے،مجھ سےزیادہ کوئی سیاستدان اسےنہیں جانتا ۔ اگرکوئی سمجھتاہےکہ ایسےہی چلتارہےتوایسانہیں ہوسکتا ۔ آمروں کوآئین سےکھلواڑکرنےکی اجازت دینےوالی عدلیہ کومائی لارڈکیسےکہوں؟
بلاول نے کہاعدلیہ اوراسٹیبلشمنٹ نے ہر ہتھکنڈہ استعمال کیا کہ ہم برابری نہ لے سکیں، چوہدری افتخار نے ایسا نظام وضع کیا کہ کسی کو انصاف نہیں ملا ہاں جج کو مل جاتا ہے، سکھر جیل میں ہماری عورتیں بند کی گئیںِ، ہمارے والدین کو جیل میں رکھا گیا، ہمارے مقدمات سکھر سے اسلام آباد منتقل کردیے گئے۔
بلاول بھٹوکراچی میں بینظیرہاری کارڈکی لانچنگ تقریب سےخطاب کررہےتھے۔ انہوں نےموسمیاتی تبدیلیوں کےکسانوں پربرےاثرات کاذکرکیا۔ کہاہم کسان کوہرمشکل میں ہاری کارڈکےذریعےسہارادیں گے۔ زراعت کوڈی ریگولیٹ کرنےسےزیادہ احمقانہ تجویزکوئی نہیں ہوسکتی ۔ زراعت کوڈی ریگولیٹ نہیں بلکہ ریگولیٹ کرنےکی ضرورت ہے۔