ویب ڈیسک ۔۔ شہراقتدارمیں حکومت اوراپوزیشن کےدرمیان آج بڑی جنگ ہونےجارہی ہے۔ پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں دونوں اپنی اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔
تفصیلات کےمطابق حکومت انتخابی اصلاحات سمیت اٹھائیس بل منظورکرانے کی کوشش کرے گی جبکہ دوسری جانب اپوزیشن اپنی پوری کوشش کرکےان بلوں کوپاس ہونےسےروکنےکیلئےایڑی چوٹی کازورلگادےگی۔
آج دن بارہ بجےہونےوالےپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس کیلئےحکومت اوراپوزیشن نےاپنی اپنی مشاورت مکمل کرلی ہے۔حکومت 228ارکان کےساتھ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔متحدہ اپوزیشن 212 ارکان کی حمایت کےساتھ شریک ہوگی۔
حکومت کاپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکامقصد انتخابی اصلاحات، ای وی ایم، سمندرپار پاکستانیوں کو ووٹ دینے اور کلبھوشن یادیو سے متعلق بل سمیت 29بلزمنظورکراناہے۔ دوسری جانب اپوزیشن نےبھی حکومت کوٹف ٹائم دینےکی پوری تیاری کررکھی ہے۔
واضح رہےکہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو ق لیگ، ایم کیو ایم، بی اے پی اور شیخ رشید سمیت 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔جبکہ اپوزیشن کومسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم ایم اےسمیت 161 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔اپوزیشن اتحادکے51 اورحکومتی اتحادکے 48 سینیٹرزہیں۔جبکہ پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر، مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک اورآزاد رکن علی وزیر کی ایوان سےغیرحاضری کاامکان ہے۔
مشترکہ اجلاس میں کیاہوگا،یہ آج سامنےآجائےگالیکن حکومت اوراپوزیشن نےاپنی اپنی کامیابی کےدعوےکئےہیں۔ حکومت کواپنی کامیابی کایقین ہےتواپوزیشن کاکہناہےکہ آج بھی گزشتہ اجلاس کی طرح حکومت کوسرپرائزملےگا۔