اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آبادمیں نوجوان جوڑے کو ہراساں کرنے کے کیس میں عدالت میں جمع کرائےجانےوالےچالان میں انتہائی ہوشربا،سنسنی خیزاوردل دہلادینےوالےانکشافات سامنےآئےہیں۔
عدالت میں جمع کروائے گئےچالان کےذریعےسامنےآنےوالی تفصیلات سےپتاچلتاہےکہ کس طرح ملزمان نےنوجوان جوڑے کوسب کےسامنےجنسی تعلق قائم کرنےپرمجبورکیا۔ یہی نہیں بلکہ مجبورلڑکی پربرہنہ ڈانس کرنےکیلئےوحشیانہ تشددکیا۔
قومی اخبارمیں شائع رپورٹ کے مطابق واقعے کے7ملزمان میں سے ایک عثمان ابرار عرف عثمان مرزا اور اس کے دیگر شریک ملزمان نےاپنےسامنے لڑکےاورلڑکی کو جنسی تعلق قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تاکہ اس فعل کی ویڈیوبناکربعدمیں جوڑےکوبلیک میل کرکےرقم نکلوائی جاسکے۔
پولیس چالان کےمطابق ملزموں نےمطالبات نہ ماننےپرلڑکی کوگینگ ریپ کی دھمکی دی تھی۔
چالان میں شامل متاثرہ لڑکی نےاپنےبیان میں کہا وہ ملزمان کی دھمکیوں سےسخت خوفزدہ تھی۔ لڑکی کےمطابق ملزمان نےاس کےساتھی کاٹراوزرزبردستی اتروادیا، مجھ پرتشددکیااورزبردستی برہنہ ڈانس پرمجبورکرتےرہے۔
متاثرہ لڑکی کےبیان میں مزیدکہاگیاکہ میرے انکار پر عثمان نے مجھ پر تشدد شروع کردیا۔اس نےمجھے تھپڑمارااور اپنےساتھیوں کےسامنےبرہنہ چہل قدمی کرنےکےلیےدباؤڈالا۔ ملزموں نےلڑکی کے برہنہ ڈانس کا فائدہ اٹھایا اوراس کے ساتھی نوجوان سے6ہزار روپےچھین لیے۔
پولیس چالان میں مزیدیہ انکشاف بھی کیاگیاکہ واقعے کے بعد ملزم نے جوڑےکوبلیک میل کرکےرقم بٹورناشروع کردی اورمختلف موقع پر متاثرہ لڑکے سے 11 لاکھ 20 ہزار روپے تک وصول کیے۔