مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان جوآج کل اپنےجلسوں میں "چوکیدار”کواس کاکام سمجھاتےاوراس پرتنقیدکرتےدکھائی دیتےہیں،اپنےدورمیں "چوکیدار”کوزبردستی سیاسی معاملات میں دھکیلنےاوران سے’لائن’ لینےکی کوششوں میں ملوث رہےہیں۔
آج شاہزیب خانزادہ میں سینئرصحافی حامدمیرنےانکشاف کرتےہوئےبتایاکہ ایک مرتبہ جب عمران خان وزیراعظم تھےایک سینئرفوجی افسران سےملنےآئے۔عمران خان اس افسرکوزبردستی اپنےپارٹی ترجمانوں کےاجلاس میں لےگئے،وہاں نہ صرف بٹھائے رکھابلکہ اس فوجی افسرسےکہاکہ وہ پی ٹی آئی کےترجمانوں سےخطاب کریں ۔
حامدمیرکاکہناتھاکہ اس فوجی افسرنےبڑی مشکل سےچندالفاظ اداکرکےاپنی جان چھڑائی۔
حامدمیرنےمزیدبتایاکہ اپنی حکومت کے90روزمکمل ہونےکےبعدعمران خان نےچندصحافیوں کوبلایااوران سےکہاکہ وہ حکومت کو6مہینےدےدیں اس کےبعدتنقیدکریں۔ حامدمیرکےبقول انہوں نےجب عمران خان پرتنقیدکاسلسلہ جاری رکھاتوایک روزانہیں ایک سینئرفوجی افسرنےاپنےپاس بلاکرایساکرنےسےبازرہنےکیلئےکہا۔ اس فوجی افسرنے،بقول حامدمیر،کہاکہ انہیں عمران خان نےکہاہےکہ حامدمیرسےکہیں حکومت کو6مہینےدےدیں۔
حامدمیرنےبتایاکہ عمران خان نےڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم کوکہاکہ اپوزیشن کواندرکردیں انہوں نےکہاکہ لکھ کردیں توعمران بھاگ گئے۔ پھرعمران خان نےآرمی چیف سےکہاکہ اپوزیشن کواندرکردیں توانہوں نےکہاکہ خانصاحب یہ ہماراکام نہیں لیکن اگرآپ پھربھی مصرہیں تواپنی کرسی پرمجھےبٹھادیں تومیں یہ کام کردوں گا۔
عمران خان نےساراپھڈاآرمی چیف کی تقرری کیلئےڈالاہواہے۔ وہ اپنی مرضی کاآرمی چیف لگواناچاہتےہیں۔ حامدمیرنےحیرت انگیزانکشاف دیتےہوئےبتایاکہ جنرل قمرجاویدکےاپوزیشن کےخلاف کارروائی سےانکارکےبعدعمران خان نےفیصلہ کرلیاتھاکہ جنرل باجوہ کوان کی مدت ملازمت سےپہلےہی فارغ کردیناہے۔ اس دوران جنرل باجوہ کواتنازچ کیاگیاکہ انہوں نےخودہی اپناعہدہ چھوڑنےکافیصلہ کرلیا۔ جب انہوں نےاپنےارادےسےوزیراعظم آفس کوآگاہ کیاتوپھرانہوں نےڈی جی آئی ایس آئی کی ٹرانسفروالانوٹیفکیشن جاری کردیا۔
حامدمیرکےبقول عمران خان کی طرف سےلانگ مارچ کوطول دینےکامقصداسلام آبادپولیس کوتھکاناہے۔ عمران خان کوانڈرایسٹیمیٹ کرنےوالےدرست اندازہ نہیں لگارہے،عمران خان جوکہہ رہےہیں وہ کرنےکی پوری کوشش کرینگے۔