ویب ڈیسک ۔۔ ملک کی آئی ٹی برآمدات کو آگے بڑھانےکیلئےنگران حکومت نےآن لائن ادائیگیوں کیلئےمشہوردنیاکی بڑی کمپنیوں پےپال اورسٹرائپ کو پاکستان لانےکااعلان کیاہے۔
مئی 2023 میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں تقریباً 24 فیصد کا زبردست اضافہ ہوا جبکہ 2022 میں آئی ٹی برآمدات 2.6 بلین ڈالرریکارڈ کی گئیں۔
نگراں وزیرآئی ٹی اورٹیکنالوجی کےماہرڈاکٹرعمرسیف کاکہناہےان کی حکومت نے2 لاکھ سے زیادہ پیشہ ورافراد کو تربیت دے کر،ڈالربرقرار رکھنے والےاکاؤنٹس کوچینلائزکرکےاورعالمی آن لائن ادائیگی کے پلیٹ فارم پےپال اوراسٹرائپ کوپاکستان لاکرآئی ٹی برآمدات کو5 بلین ڈالرتک بڑھانےکامنصوبہ بنایاہے۔
واضح رہےکہ چھ لاکھ سے زیادہ پاکستانی دنیا بھر میں اپنی آئی ٹی خدمات فروخت کررہے ہیں، زیادہ ترفری لانس کام یا مختلف آئی ٹی ٹیکنالوجیز کے ذریعے،اورجنوبی ایشیائی ممالک کوہرماہ 250 ملین ڈالرکی برآمدی ترسیلات زرحاصل کررہے ہیں۔
آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافے کےباعث فری لانسرزکو ادائیگی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ دنیا کے بڑے آن لائن ادائیگی کے پلیٹ فارم پے پال،اوراسٹرائپ اس وقت پاکستان میں کام نہیں کررہے۔ اس کی بنیادی وجہ کاروباری مواقع کی کمی،ریگولیٹری اوردیگرمسائل کے علاوہ دھوکہ دہی اورمنی لانڈرنگ کے خدشات ہیں۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، ڈاکٹرعمرسیف نے کہا کہ پے پال اورسٹرائپ کو پاکستان لانے کے ساتھ ساتھ، وزارت آئی ٹی 500,000 فری لانسرز کے لیے کام کرنے کی جگہیں قائم کر رہی ہے تاکہ ان کی صلاحیت کو سالانہ 3 بلین ڈالر تک بڑھایا جا سکے۔
وزیرموصوف نے فعال اسپیکٹرم شیئرنگ، پروگریسو ٹیکسیشن پالیسیوں اور سازگار ضابطوں کو لاگو کرکے دس ماہ کے اندر5جی نیلامی کا ذکربھی کیا۔