ویب ڈیسک ۔۔ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے، سپریم کورٹ نے بدھ کے روز ایف بی آر سے کہا کہ وہ ٹیکس دہندگان کے ساتھ انصاف سے کام لے اوران کےساتھ معاملات کوقانون کےمطابق طےکرے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے لکھے گئے فیصلے میں کہاہےکہ اگر قانون کے تحت ٹیکس دہندگان کو کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو ایف بی آرکو اسے روکنا نہیں چاہیے تاکہ محکمے کا اپنا وقت اور وسائل بے جا ضائع نہ ہوں۔
جسٹس عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کی جانب سے یہ مشاہدات کمشنر ان لینڈ ریونیو (سی آئی آر) کراچی کی جانب سے 5 نومبر 2020 کے سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) کے حکم کے خلاف دائر کی گئی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے آئے۔
سپریم کورٹ نےاپنےفیصلےمیں لکھاکہ محکمہ سیکشن 66اےکےتحت چارسال بعدکارروائی شروع نہیں کرسکتا۔ لہذا، اپیل کرنے کی اجازت کو مسترد کر دیا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں، یہ پٹیشن 20,000 روپے کی لاگت کے ساتھ خارج کی جاتی ہے۔”