مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیرکاملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈسےولولہ انگیزخطاب ۔ کہادشمن کوواضح پیغام دیناچاہتےہیں کہ جنگ چاہےروایتی ہویاغیرروایتی،ڈائنامک ہویاپروایکٹو،ہماراجواب تیزاوردردناک ہوگا۔
آرمی چیف نےجشن آزادی کےموقع پرقوم کومبارکبادپیش کی اورکہاکہ ہمارے قومی شعور کی بنیادنظریہ پاکستان ہے جو دو قومی نظریہ پرمبنی ہے، دو قومی نظریے نے برِصغیر کے مسلمانوں کو علیحدہ شناخت، ثقافت اور تہذیب کا موقع فراہم کیا۔یہ ملک نہ صرف قائم رہنے بلکہ اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرنے کیلئے معرضِ وجود میں آیا۔
انہوں نےاس موقع پرفرمان قائدکودہرایا: آئیے اب ہم سب ملکر اپنی قوم کو بنائیں اور اسکی تعمیر نو کریں۔ سپہ سالارکامزیدکہناتھاکہ پاکستان کے قائدین اور کارکنان کے ساتھ ساتھ شہدا، غازیوں اور لواحقین کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہیں۔آج ان آزاد فضاؤں میں زندگی بسرکرنا شہدا کی عظیم قربانیوں کی مرہونِ منت ہے۔
آرمی چیف نےکہاکہ بطورقوم ہم ہمیشہ ہر مشکل کے بعد اور بھی زیادہ مضبوط بن کر ابھرے، اس میں قوم اورافواج کاباہمی اعتماد کلیدی ہے۔نا اتفاقی اورانتشارملک کواندرسےکھوکھلاکرکے بیرونی جارحیت کیلئےراہ ہموارکردیتےہیں۔
جنرل عاصم منیرنےکہاکہ قوم کا پاک فوج پر غیرمتزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے، کوئی منفی قوت، اعتماد اور محبت کے اس رشتے کو نہ کبھی کمزور کرسکی اورنہ ہی آئندہ کرسکے گی۔افواج پاکستان نے ملک کے اندرونی اور بیرونی دفاع کی قسم کھا رکھی ہے، ہم کسی بھی صورت اور قیمت پر اپنی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ بے پناہ قُدرتی وسائل، جفاکش عوام اور حوصلہ مند نوجوانوں کی بدولت، بلاشبہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے۔
سپہ سالارنے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور لازوال قربانیاں دی ہیں، مستقبل میں بھی افواج پاکستان کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا مُصِمّم اور غیر متزلزل ارادہ رکھتی ہیں۔
فتنہ الخوارج پربات کرتےہوئےجنرل عاصم منیر کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا میں بالخصوص، فتنہ الخوارج کی ریاست اور شریعت مخالف کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے فتنہ نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، اِسی فتنے کے بارے میں کہا تھاکہ اگرتم شریعتِ اسلام کو نہیں مانتے،آئین پاکستان کو نہیں مانتے تو ہم بھی تمہیں پاکستانی نہیں مانتے۔ہمارے پختون بھائیوں نے جرات، ایثاراورقربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے۔اِس پرپوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے ان کی مرہونِ احسان ہے۔
آرمی چیف نےاپنےخطاب میں بلوچ عوام کوزبردست خراج تحسین پیش کیااورکہاکہ بلوچستان بہادر اور محب وطن لوگوں کا مسکن ہے، پاک فوج، حکومتِ پاکستان اور بلوچستان کے تعاون سے بلوچستان اور اِس کی غیور عوام کی سالمیت اور فلاح و بہبود کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔
افغانستان سےاچھےتعلقات کاعزم
افغانستان سے متعلق آرمی چیف نےکہاکہ افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں، اِن کے لیے ہمارا پیغام ہے فتنہ الخوارج کو اپنے دیرینہ، خیر خواہ اور برادر ہمسائے ملک پر ترجیح نہ دیں۔
آرمی چیف نےکہاکہ آزادی کی خوشیاں مناتےہوئےہمیں اپنےکشمیری اورفلسطینی بھائیوں پرہونےوالےبدترین مظالم کونہیں بھولناچاہیے۔ ان کا کہنا تھاغزہ میں اسرائیل کی انٹرنیشنل اور انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی یقیناً دنیا کے ضمیر اور رولز بیسڈ انٹرنیشنل آرڈر پر داغ ہے۔
انہوں نے ہرمشکل وقت میں ساتھ دینےپرچین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور ترکیہ کاشکریہ اداکیا۔
آباؤ اجداد نے جو شمع جلائی اُسے بجھنے نہیں دیں گے
سپہ سالارنے کہاہمارے آباؤ و اجداد نے یہ ملک قائم کر کے جو امید کی شمع جلائی، ہم اُسے کبھی بجھنے نہیں دیں گے۔
آرمی چیف نے سورہ یوسف کی ستاسیویں آیت کا حوالہ دیتے ہُوئے آیت اور اسکا ترجمہ پڑھا کہ اللّٰہ کی رحمت سے مایوس نا ہونا، اللّٰہ کی رحمت سے صرف کافر مایوس ہوتے ہیں۔
آخر میں کیڈٹس کو سراہتے ہُوئے آرمی چیف نے کہا کہ ملک کے 65 فیصد نوجوانوں کی طرح ، آپ تمام کیڈٹس کے روشن چہرے اور آنکھوں کی چمک، مجھے اس عظیم قوم کے درخشاں مستقبل کی نوید دیتی ہے، پاکستان اللّٰہ کا انعام ہے، جو انشاء اللّٰہ تا ابد قائم رہےگا۔اسکے خیر خواہ ہمیشہ زندہ و جاوید رہیں گے، بہترین ٹرن آؤٹ اور وطن عظیم کو شاندار خراجِ تحسین پیش کرنے پر پاکستان ملٹری اکیڈمی اور اس کے جری کیڈٹس کو سراہتا ہوں۔