مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپورکی وفاقی حکومت کوکھلی دھمکی ۔ کہتےہیں دوہفتےکےاندرعمران خان کورہانہ کیاتوہم خودرہاکروالیں گے۔ اسلام آبادجلسےمیں کارکنوں سےخطاب کرتےہوئےکہاپہلی گولی میں کھاوں گا،یہ موقع ہم نےضائع کردیاتودوبارہ ایسالیڈرہمیں نصیب نہیں ہوگا۔
انہوں نےکہاعمران خان کےوکلاکاکہناہےکہ قانونی طورپرتمام کیسزختم ہوچکےہیں ۔ دوہفتےکےاندرہمارےلیڈرکورہانہ کیاگیاتومیرےپاس بھی بہت سےلوگوں کےکیسزپڑےہیں ۔ ان سب لوگوں کوہتھکڑیاں لگاکرگھسیٹوں گا،پختونخوامیں عمران خان کی حکومت ہے۔
علی امین گنڈاپورنےکہاہم عمران خان کےساتھ اس لئےکھڑےہیں کیونکہ وہ حق کی بات کررہاہے،آج ہم جابرحکمران کےخلاف اپنی آوازاٹھارہےہیں لیکن اگرظلم بندنہ ہواتوہم اپنی جان سےجہادکریں گے۔
سپریم کورٹ کےنیب ترامیم کیس کےفیصلےپرتنقیدکرتےہوئےوزیراعلیٰ خیبرپختونخوابولےتم نےمیری قوم کالوٹاہواہزاروں ارب روپیہ معاف کردیا، تمہیں جواب دیناہوگاورنہ تمہارےاوپرسوالیہ نشان لگےگا؟
علی امین گنڈاپورنےکہااین اوسی ہویانہ ہو،ہمارااگلاجلسہ لاہورمیں ہوگا ۔ووٹ چورحکومت سےکہتاہوں ہمیں روکنےکی کوشش مت کرناورنہ وہ حال کریں گےکہ بنگلہ دیش کوبھول جاوگے،تمہیں چھپنےکی جگہ بھی نہیں ملےگی۔
انتظامیہ اورپولیس سےتصادم
تحریک انصاف کےکارکنوں کااس وقت پولیس سےتصادم ہوگیاجب کارکنوں کےایک گروپ نےطےشدہ روٹ سےہٹ کرجلسہ گاہ کی طرف جانےکی کوشش کی ۔ پولیس نےان کارکنوں کوروکاتوتصادم ہوگیااورپتھراوسےپولیس کےایس ایس پی سیف سٹی سمیت متعدداہلکارزخمی ہوگئے۔
این اوسی کےمطابق جلسےکیلئےشام 4بجےسے7بجےتک کاوقت دیاگیاتھا،لیکن جلسہ طےشدہ وقت ختم ہونےکےبعدبھی جاری رہا۔ اس پرڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نےجلسہ گاہ فوری خالی کرنےکاحکمنامہ جاری کیالیکن جلسہ پھربھی جاری رہااورقائدین کےخطاب کےبعدختم ہوگیا۔
عطااللہ تارڑکاردعمل
وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑکہتےہیں پولیس والوں پرپتھراوجلسےکی ناکامی چھپانےکیلئےکیاگیا ۔ لیکن اس طرح سےناکامی کوچھپاناممکن نہیں کیونکہ سب نےدیکھاجلسےمیں کتنےلوگ آئے۔ عطاتارڑکےمطابق تحریک انصاف کی قیادت کےخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائےگی ۔