ویب ڈیسک ۔۔ فیس بک کی پیرنٹ فرم میٹا نے بدھ کے روز منافع میں متوقع سے زیادہ کمی، صارفین میں کمی اور اس کے اشتہاری کاروبار کو لاحق خطرات کا ایک تجزیہ پیش کیاہےجس نےمارکیٹ میں اس کےحصص کو تقریباً 22 فیصد تک گرادیا۔
کوروناکےباعث پہلےہی سےنیٹ فلکس سمیت دنیاکی بڑی بڑی کمپنیوں کومایوس کن نتائج کاسامناکرناپڑاہے۔ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹاکے 10.3 بلین ڈالرکے سہ ماہی منافع اوریومیہ صارف کی نمو توقعات سےبہت کم رہی۔
صرف یہی نہیں بلکہ فیس بک پلیٹ فارم نے2021 کی آخری دو سہ ماہیوں کے درمیان عالمی سطح پرتقریباً 10لاکھ یومیہ صارفین کو کھونے کی اطلاع بھی دی ہے۔ یہ تقریباً2ارب یومیہ صارفین والی ایپ پربظاہرایک چھوٹی تعدادہےلیکن بہرحال یہ تعدادایک تشویشناک اشارہ ہے۔
سی ایف اوڈیو وینرنے تجزیہ کاروں کو بتایا کہ صارف کی نمو”ہیڈ ونڈز”سے متاثر ہوئی جس میں وبائی مرض کے دوران ایشیا پیسیفک میں غیر متناسب نمو شامل ہے جس کی رفتار سست پڑ گئی ہے اور ہندوستان میں موبائل ڈیٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وینرنےمزیدکہاکہ ان عوامل کے علاوہ، ہمیں یقین ہے کہ مسابقتی خدمات ترقی پر منفی اثر ڈال رہی ہیں لیکن انہوں نےامیدظاہرکی ہےکہ آنےوالامستقبل فیس بک کاہے۔ فیس بک لوگوں کوبتائےگی کہ کیسےانٹرنیٹ کےساتھ زندگی گزارنی ہے۔