یوں تومیرٹ نام کی چڑیاکب کی پاکستان سےپھرہوچکی لیکن جس طرح شوبزانڈسٹری کابیڑاغرق ہواہے،اس پرصرف اورصرف افسوس ہی کیاجاسکتاہے۔بظاہراوپرجاتی یہ صنعت جس اخلاقی دیوالیہ پن کاشکارہےوہ فی الحال تولوگوں کونظرنہیں آرہالیکن بہت جلداس کھوکھلی ترقی کاپول کھلنےوالاہے۔
یادرکھیں فلم اورڈراموں کی اس چکاچوندمیں وہ اندھیرےچھپےہیں کہ جہاں روشنی بھی راستہ بھٹک جاتی ہے۔
چلیں چھوڑیں ادھرادھرکی باتیں،سیدھامدعےپرآتاہوں،جوشایدنیاتونہیں لیکن ممکن آپ نےاس موضوع پراس سےپہلےایسی ویڈیونہ دیکھی ہو۔
ویسےتومیراکام ہی شوبزمیں کیڑےنکالناہےلیکن آج میں جس کیڑےکی دم پرپاوں رکھنےوالاہوں،مطلب جس موضوع کوچھیڑنےوالاہوں وہ ہے: اپنوں کیلئےجھنڈا،غیروں کیلئےڈنڈا۔
سادہ زبان میں بات کروں تواقرباپروری یعنی اپنوں کونوازنا۔
دوستو،آپ کواقرباپروری کی بدترین مثالیں پاکستان کی شوبزانڈسٹری میں ملیں گی۔
بھلےآپ کواداکاری کی الف ، ب آئےنہ آئےلیکن اگرآپ کسی بڑےاداکارکےبیٹے،بیٹی ، بھانجےیابھتیجےہیں تولیڈرول توآپ کوہی ملےگا۔ پاکستان کی ڈرامہ اورفلم انڈسٹری کایہ اصول سمجھ سےبالاترہےکہ پروڈیوسرخودکوئی اداکارہےتوہیرواس کابیٹا، ہیروئن اس کی کوئی فیورٹ اداکارہ اورولن اس کاسالایابہنوئی ہوگا۔ اب بندہ پوچھے،آپ خودمیرٹ کی واٹ لگائیں گےتومیرٹ کہاں جاکراپناسرپھوڑےگا۔
اسی طرح ہرپروڈکشن ہاوش نےاپنی اپنی پسندکےاداکاروں کوسائن کررکھاہے۔ یہی وجہ ہےکہ آپ کوہردوسرےڈرامےمیں ایک ہی جیسےچہرےدکھائی دیتےہیں ۔ اب توایسےلگتاہےکہ جیسےہرچینل پرایک ہی جیسےڈرامےمختلف ناموں سےچل رہےہیں۔
چندایک مثالیں پیش خدمت ہیں۔۔
زاویارنعمان اعجاز
مشہوراداکارنعمان اعجازکےبیٹےہیں۔ ڈرامہ کیرئیرکاآغاز2021میں ہم ٹی وی کےڈرامےقصہ مہربانوکاسےکیا۔ اس کےبعدسنگ ماہ اوراب ہم ٹی وی ہی کےڈرامےوہم میں کام کررہےہیں۔ دیکھنےمیں نعمان اعجازکی کاپی لیکن اداکاری میں ان سےکوسوں دور۔ پھربھی لیڈرول ملتےجارہےہیں کیونکہ نعمان اعجازکےبیٹےہیں کون پوچھنےوالاہے؟
شہزادشیخ
اداکارجاویدشیخ کےصاحبزادےہیں۔ ایک عرصےسےڈراموں میں کام کررہےہیں۔ ان کےہرڈرامےکودیکھ کرلگتاہےکہ جیسےپچھلےڈرامےکاکرداراداکررہےہیں۔ ہم ٹی وی پران کاڈرامہ پھانس دیکھنےکااتفاق ہوا۔ ڈرامےمیں انہوں نےنیم پاگل شخص کاکرداراداکیا۔ کردارمیں اداکاری کامارجن توبہت تھالیکن شہزادکی اوورایکٹنگ نےیہ ثابت کردیاکہ سفارش سےکام تومل سکتاہے،اداکاری نہیں آسکتی۔
مومل شیخ
شہزادشیخ کی بہن اورجاویدشیخ کی بیٹی ہیں۔ اداکاری میں اپنےبھائی سےقدرےبہترلیکن سوال پوچھناتوبنتاہےکہ اگرآپ جاویدشیخ کی بیٹی نہ ہوتیں توکیاآج اسی طرح کامیاب ہوتیں جتنی اس وقت ہیں؟
شہروزسبزواری
سینئراداکاربہروزسبزواری کےبیٹےہین۔ درجنوں ڈراموں میں کام کرچکےہیں لیکن یقین ہےآپ کوان کاایک بھی ڈرامہ یادنہیں ہوگا۔ انتہائی متوسط درجےکےاداکارہیں لیکن کیونکہ بہروزسبزواری کےبیٹےہیں اس لئےکام ملتاجارہاہےاوریہ کئےجارہےہیں۔
کومیل انعم
اداکارخالدانعم کےبیٹےہیں۔ حال ہی میں ڈرامہ کیرئیرکاآغازکیاہےلیکن تاحال اپنی اداکاری سےناظرین کامتاثرکرنےمیں کامیاب نہیں ہوسکے۔ ان کی اداکاری بارےیہی کہاجاسکتاہےکہ جہاں باقی چل رہےہیں یہ بھی چلتےجائیں گے۔
حمزہ سہیل
لیجنڈاداکارسہیل احمدکےبیٹےہیں ۔ شکل و صورت میں والدجیسےدکھتےہیں لیکن ادکاری میں والدجیساکرنٹ دکھائی نہیں دیا۔ باقی کیمرےکےآگےڈائیلاگ بولنےکوکوئی اداکاری کہتاہےتواوربات ہے۔
دوستویہ فہرست چھوٹی نہیں بہت طویل ہے۔ اس لئےمزیدنا لکھنےکی بجائےیہ کہناضروری ہےکہ کسی اداکاریااداکارہ کےبیٹےیابیٹی کااس فیلڈمیں آناکوئی بری بات نہیں ، آسکتےہیں لیکن میرٹ پر،کسی کاحق مارکریامحض اس لئےنہیں کہ وہ کسی بڑی اداکارفیملی سےتعلق رکھتےہیں۔
مقصدآپ کوسمجھ آگیاہوگا۔ آخرمیں بس یہی کہناچاہوں گاکہ پاکستان کی شوبزانڈسٹری کوجہاں برےکونٹینٹ نےنقصان پہنچایاہےوہیں اقرباپروری نےبھی اس کی منجی ٹھوکنےمیں کوئی کسرنہیں چھوری۔
جنہیں کام آتاہےانہوں نےیاتوحالات سےکمپرومائزکرلیاہےیاوہ گھربیٹھ گئےہیں اورکام وہ کررہےہیں جوگھٹیاقسم کاگلیمردکھاکرصرف پیسہ کمانےپریقین رکھتےہیں۔
اوراس سارےکھیل میں پروفیشنلزم اپنی عزت بچاکرکہیں روپوش ہوگیاہے۔