جیوٹی وی کاسپرہٹ ڈرامہ سیانی تقریباًاپنےاختتام کوپہنچ چکاہے۔ آج یاکل اس ڈرامےکی آخری قسط نشرہونےوالی ہے۔
ویسےپاکستانی ڈراموں کی یہ سائنس آج تک سمجھ نہیں آئی کہ ڈرامہ شروع ہوتےہی دیکھنےوالےکواندازہ ہوجاتاہےکہ اس کی آخری قسط میں کیاہوگا۔اس کی وجہ لوگوں کی ذہانت سےزیادہ کہانی کاپھوکااورسطحی ہوناہوتاہے۔
سیانی کی کہانی بھی دیگرڈراموں کی طرح ہےکہ جس میں ایک چالاک غریب لڑکی ایک عددامیرلڑکےکوپھانس کراس سےشادی کرلیتی ہےاورشادی ہوتےہی سسرال والوں کوتگنی کاناچ نچادیتی ہے۔
اس دوران ڈرامےمیں ایسی ایسی ذات کی گپیں ماری گئی ہیں کہ بندہ کانوں کوہاتھ لگتاہےکہ بھائی یہ مصنف خودپاگل ہےیاہمیں سمجھ رہاہے۔
قصہ مختصر ، ڈرامےکی ہیروئن انعم بلوچ یعنی کرن اپنی چالاکی اورمکاری سےسسرال والوں کی زندگی اجیرن کردیتی ہے۔ اس کامقصداپنےسسرال والوں کی جائیدادہتھیاناہوتاہے۔اپنےمقصدکوپانےکیلئےوہ ایسی ایسی چالیں چلتی ہےکہ بندہ یہ سوچنےپرمجبورہوجاتاہےکہ کیاایسی ہوتی ہےہمارےمعاشرےکی عورت؟
اس سوال کاجواب میرےنزدیک تونہیں ہےلیکن اگرہمارےڈرامےعورت کوایسادکھانےپرتلےہوئےہیں توہم کیاکرسکتےہیں؟
سیانی کی آخری قسط سےپہلےبہت کچھ واضح ہوچکاہےاورظاہرہےکہ آخری قسط میں بس یہی ہوناباقی ہےکہ کرن کےکرتوت کھل کرسامنےآجائیں گےاوراس کاشوہراسےطلاق دےدےگا۔ یہ اپنی غلطیوں پرمعافیاں مانگےگی،روئےگی ، گڑگڑائےگی لیکن اسےمعافی نہیں ملےگی۔ دوسری جانب ڈرامےکی اچھی لڑکی اجالااپنےشوہرکےساتھ خوشگوارزندگی کاآغازکرےگی۔
یوں اس ڈرامےکاانجام بھی فارمولاٹائپ اورگھساپٹاہی ہوگاجیساکہ ہمیں توقع کی جانی چاہیے۔ روایت سےہٹ کراورمختلف موضوعات پرڈرامےنہیں بنیں گےتویہی ہوگاکہ پہلی قسط دیکھ کرلوگ آخری قسط کااحوال بتادینگے۔