ویب ڈیسک ۔۔ اقلیتوں کیلئےنرم گوشہ رکھنےوالےامریکی صدرجوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں پہلی بارایک مسلمان خاتون کو بطورفیڈرل جج نامزد کردیاہے۔
جوبائیڈن نے 8 فیڈرل ججز کی نامزدگی سینیٹ کو بھیجی ہے جس میں مسلمان خاتون وکیل نصرت جہاں چوہدری کا نام بھی شامل ہے۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد وہ امریکی تاریخ کی پہلی مسلمان خاتون فیڈرل جج ہوں گی۔
44سالہ نصرت جہاں چوہدری بنگلادیشی امریکن ہیں اور ان کی بطور فیڈرل جج نامزدگی نیویارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کیلئے بھیجی گئی ہے۔نصرت جہاں اس وقت امریکی سول لبریشن یونین (اے سی ایل سی) کی امریکی ریاست الینوائے کی قانونی امور کی سربراہ ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال پاکستانی نژاد امریکی شہری زاہد قریشی کوامریکی تاریخ کے پہلے مسلم امریکن وفاقی جج بننے کااعزازحاصل ہوا تھا۔ اس طرح نصرت جہاں چوہدری سینیٹ سےمنظوری کے بعد دوسری مسلمان فیڈرل جج ہوں گی۔
امریکی صدر افریقی نژاد امریکی آریانا فری مین کو بھی نامزد کر رہے ہیں، جو اس وقت فلاڈیلفیا میں فیڈرل پبلک ڈیفنڈر کےطورپرخدمات انجام دے رہی ہیں، وہ بائیڈن کی نامزد کردہ سیاہ فام خواتین کی فہرست میں آٹھویں نمبرپرہیں۔
جو بائیڈن نے 24 سیاہ فاموں کو بطورجج نامزد کیا ہے، 17 کا تعلق ہسپانوی سے ہے اور 16 ایشیائی امریکی اور پیسیفک آئی لینڈرزہیں۔